مملکت میں سردی کی نئی لہر منگل سے شروع ہوگی- (فوٹو المرصد)
سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ منگل کو سعودی عرب کے چار علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
جازان، عسیر، نجران اور باحہ کے بعض علاقوں میں بارش کے قوی امکانات ہیں۔ اس سے قبل مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیانی علاقوں میں گرد آلود ہوائیں چلیں گی۔
دوسری جانب ماہرین موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ مملکت میں سردی کی نئی لہر منگل سے شروع ہوگی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں جنوب سے جنوب مشرق کی طرف 18 تا 45 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی جبکہ سمندر میں ڈھائی میٹر تک اونچی لہریں اٹھیں گی۔
موسمیات کے قومی مرکز نے امکان ظاہر کیا ہے کہ خلیج عرب میں ہواؤں کا رخ شمال مغرب سے شمال کی جانب ہوگا فی گھنٹہ رفتار 15 تا 35 کلو میٹر ہوگی- لہریں ڈیڑھ میٹر اونچی اٹھیں گی۔
اخبار 24 کے مطابق گزشتہ روز پیر کو مشاعر مقدسہ، منی، عرفات اور مزدلفہ میں پیر کو موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ مکہ میونسپلٹی نے بارش کے مناظر پر مشتمل وڈیو کلپ اپنی ویب سائٹ پر شیئر کی ہے۔
مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں موسلا دھار بارش کے وڈیو کلپ زائرین نے سوشل میڈیا پر جاری کردیے۔ اہل مکہ نے بعض محلوں میں بارش کی وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر جاری کیں جو وائرل ہوگئیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ روز باحہ شہر اس کی نو کمشنریوں، ابہا شہر کے علاوہ عسیر کی نو کمشنریوں میں بارش کی اطلاعات ہیں۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے ماہرین موسمیات نےتوقع ظاہر کی ہے کہ منگل سے جمعرات تک سعودی عرب کے شمالی علاقہ جات اور ریاض ریجن میں سردی کی زبردست لہر آئے گی۔ رات کے وقت اور صبح سویرے سردی کے اثرات زیادہ ہوں گے۔
ماہر موسمیات ڈاکٹر زیاد الجہنی کا کہنا ہے کہ سردی کی نئی شدید لہر حدود شمالیہ، الجوف، حائل، رفحا، لینا، حفر الباطن، الصمان، الدھنہ، القصیم اور الریاض لہر کی لپیٹ میں ہوں گے۔
موسمیات کے ماہر ابو عبدالرحمن الصخری نے کہا کہ سردی کی نئی لہر آئندہ پیر سے جمعرات تک نقطہ عروج کو پہنچ جائے گی-
مملکت کے شمالی علاقہ جات حائل، وسطی علاقے کے شمالی حصوں اور ریاض میں درجہ حرارت 2 سے 3 ڈگری کے درمیان ہوگا۔
ایک اور ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی نے کہا کہ سردی کی شدید لہر منگل سے شروع ہوگی اور تین دن تک جاری رہے گی۔ یہ اس سال ریاض ریجن میں موسم سرما کے دوران شدید سردی کی لہر ہوگی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں