Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غرب اردن میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر امن کے لیے خطرہ‘

سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فیصلے کی سخت مذمت کی ہے (فوٹو: روئٹرز)
سعودی وزارت خارجہ نے غرب اردن میں نئے 800 مکانات کی تعمیر کے اسرائیلی فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق منگل کو وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب، اسرائیل کے اس اقدام کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے اور اسے بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’اسرائیل نے یہ فیصلہ کرکے بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزیوں میں ایک اور خلاف ورزی کا اضافہ کردیا ہے۔‘ 
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی فیصلے کو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے خطرہ اور دو ریاستی حل کے لیے جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے والا اقدام قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے پیر کوغرب اردن میں قائم یہودی بستیوں میں 800 نئے رہائشی مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔.
 عرب نیوز کے مطابق فلسطینوں نے اس طرح کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ا س کی مذمت کی ہے۔ بیشتر ممالک اسرائیلی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’یہ مکانات بیت ایل اور گیات زیف کی بستیوں میں اور شمالی غرب اردن میں تعمیر کیے جائیں گے‘۔
بیان میں مکانات کی تعمیر کے لیے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

شیئر: