Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قتل کے جرم میں سعودی خاتون اور غیرملکی کو سزائے موت

عدالتی فیصلے پرعمل درآمد کا فرمان جاری کیا گیا تھا ( فوٹو: عاجل)
سعودی حکومت نے مقامی شہری کے قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر نائجیریا کے احمد ابکر عثمان اور سعودی خاتون ھتون بنت علی مجیدہ کو مکہ مکرمہ ریجن میں سزائے موت دی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق نائجیریا کے احمد اور سعودی عرب کی ھتون مجیدہ نے منصوبہ بندی کرکے بندر بن مجحود الزہرانی کو قتل کردیا تھا۔
دونوں الزہرانی کے گھر میں نقاب پہن کر داخل ہوئے تھے۔ سعودی شہری کو سر پر تیزدھار آلے سے وار کرکے ہلاک کردیا تھا۔
سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے ملزمان کو تلاش کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔
فوجداری کی عدالت نے  دونوں کے خلاف فرد جرم کی سماعت کے بعد شواہد سامنے آجانے پر جان کے بدلے جان کے اسلامی قانون کے مطابق موت کی سزا سنا دی تھی۔
اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے فیصلے کی توثیق کردی تھی۔ آخر میں ایوان شاہی نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا فرمان بھی جاری کردیا تھا۔ 
وزارت داخلہ نے بیان میں خبردار کیا ہے کی کہ جو شخص بھی بدامنی یا خونریزی کا مرتکب ہوگا اسے عبرتناک سزا دی جائے گی۔ اس حوالے سے کسی کے ساتھ کوئی بھی رعایت نہیں ہو گی۔ 

شیئر: