نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ ’میں نے ریٹائرڈ لیفٹینینٹ جنرل رسل ہنوری سے سکیورٹی انفراسٹرکچر کا فوری جائزہ لینے کی درخواست کی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
جو بائیڈن بدھ کو جب امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے تو اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ ہیلی کاپٹر میں وائٹ ہاؤس سے میلوں دور جا چکے ہوں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ٹرمپ فلوریڈا میں اپنے مار اے لاگو کلب کا رخ کریں گے جو وائٹ ہاؤس کے بعد ان کی رہائش گاہ ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ وہ پہلے صدر ہوں گے جو نو منتخب صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیپیٹل کی عمارت میں جو بائیڈن کے قدم رکھنے سے پہلے ہی صدر ٹرمپ واشنگٹن سے روانہ ہو جائیں گے۔
نومبر انتخابات کے نتائج میں تبدیلی کے لیے دو مہینے صَرف کرنے کے بعد ٹرمپ کی تقریب میں شرکت کی توقع نہیں کی جا رہی۔
چھ جنوری کو ٹرمپ نے اپنے حامیوں کے مجمعے کو نیشنل مال میں اکٹھا کر کے ایک بار پھر دعویٰ کیا تھا کہ دھوکے پر مبنی انتخابات کو روکنے کے لیے لڑنا ہوگا۔
اس کے بعد بائیڈن کی الیکٹورل کالج میں جیت کی باقاعدہ تصدیق کے لیے جاری اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن کو اوول ہاؤس میں چائے کی روایتی دعوت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔
جمعے کو نائب صدر مائیک پنس نے نو منتخب ہم منصب کمالا ہیرس سے یلیفونک رابطہ کیا اور انہیں مبارکباد دی۔
دوسری جانب نینسی پلوسی نے جمعے کو کہا ہے کہ ایک ریٹائرڈ جنرل جنہوں نے سمندری طوفان کترینہ سے متعلق انتظام سنبھالا تھا، وہ گذشتہ ہفتے کیپیٹل ہل پر حملے کے بعد سکیورٹی کے انتطامات کی نگرانی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ ہفتے جو بھی ہوا، اس کی روشنی میں ہمیں اس پورے معاملے کا جائزہ لینا چاہیے، صدر کی حلف برداری کی تقریب بھی قریب ہے۔‘
نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ ’اس مقصد کے لیے میں نے ریٹائرڈ لیفٹینینٹ جنرل رسل ہنوری سے سکیورٹی انفراسٹرکچر، ایجنسیوں کے درمیان معاملات اور کمانڈ اور کنٹرول کا فوری جائزہ لینے کی درخواست کی ہے کیونکہ ان کا بحرانوں سے نمٹنے کا تجربہ ہے۔‘