چوتھی سہ ماہی میں 9 کروڑ سے زائد آئی فون ترسیل کیے گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی کمپنی ایپل کے سمارٹ فونز کی ترسیل میں 22 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد یہ مصنوعات فروخت کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق چینی کمپنی ہواوے پر امریکہ کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کے بعد چوتھی سہ ماہی میں آئی فونز کی دنیا بھر میں ترسیل 22 فیصد بڑھ گئی ہے۔
بالخصوص چین میں آئی فون کے نئے ماڈل کی طلب میں بے حد اضافہ ہے۔ آئی فون 12 میں فائیو جی کی سہولت بھی موجود ہے۔
چوتھی سہ ماہی میں 9 کروڑ سے زائد آئی فون ترسیل کیے گئے ہیں، جو کسی بھی سہ ماہی میں ریکارڈ ہونے والی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے بعد ایپل کمپنی کا عالمی مارکیٹ میں حصہ 23.4 فیصد ہو گیا ہے۔
تجزیہ کار نیکول پینگ کا کہنا ہے کہ 'چین میں ہواوے مصنوعات کی سپلائی ناکافی ہونے کا ایپل نے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔'
ایپل کا منافع پہلی مرتبہ ایک سو ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے، جبکہ چین بشمول ہانگ کانگ اور تائیوان سے حاصل ہونے والا منافع 57 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے۔
ہواوے کو اس دوران سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ہواوے مصنوعات کی شپمنٹ میں 42 فیصد کی ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں چینی کمپنی ہواوے کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا جس کے بعد ہواوے کی مصنوعات خریدنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق دو سہ ماہی پہلے کے ریکارڈ کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہواوے کا شمار دوسرے نمبر پر ہوتا تھا جبکہ اب پانچویں نمبر پر ہوتا ہے۔
جبکہ چینی موبائل کمپنی شیومی فروخت کے حساب سے تیسری بڑی کمپنی ہے جبکہ اوپو کمپنی کا شمار چوتھے نمبر پر ہوتا ہے۔ شیومی کی مصنوعات کی ترسیل میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔