Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رینٹ اے کار سے انشورڈ گاڑی ہی کرائے پر لی جائے

اتھارٹی کے مطابق کم از کم تھرڈ پارٹی انشورنس ضروری ہے- (فوٹو: ٹوئٹر)
پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے رینٹ اے کار ایجنسیوں سے گاڑیاں کرائے پر لینے والوں کے حقوق کی وضاحت کی ہے اور ایجنسیوں کو بھی اس کی  پابندی کی ہدایت کی ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ٹوئٹر پر ’آگہی‘ مہم شروع کی ہے۔ اس حوالے سے اتھارٹی نے رینٹ اے کار ایجنسیوں سے کار کرائے پر لینے والوں کے  حقوق بیان کیے ہیں۔

پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ’آگہی‘ مہم شروع کررکھی ہے- (فوٹو: عاجل)

پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کرایے پر گاڑی لیتے وقت اس کا اطمینان کر لیا جائے کہ گاڑی انشورڈ ہو۔
گاڑی انشورڈ نہ ہو تو یہ خلاف ورزی ہوگی، اس کی اطلاع پہلی فرصت میں دی جائے۔
رینٹ اے کار ایجنسی کس زمرے کی ہے اس حوالے سے بھی معلومات حاصل کی جائیں۔ 
پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی بھی رینٹ اے کار اس بات کی مجاز نہیں کہ وہ غیر انشورڈ گاڑی کرایہ پر دے۔ کم از کم تھرڈ پارٹی انشورنس ضروری ہے۔ کوئی بھی ایجنسی کرایے پر گاڑی لینے والے سے انشورنس کی لاگت لینے کا استحقاق نہیں رکھتی۔ 
اتھارٹی نے  مزید کہا کہ اگر گاڑی فل انشورڈ ہو تو ایسی صورت میں ایجنسی اور گاڑی حاصل کرنے والے کے درمیان معاملہ طے ہوسکتا ہے۔ ہر حال میں مکمل انشورڈ گاڑی کی تفصیلات بتانا ہوں گی اور گاڑی لینے والے کے ذمے اس حوالے سے کیا آئے گا اسے مطلع کرنا ہوگا۔ 
پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے گاڑی کرایہ پر لینے والے کو ہدایت کی ہے کہ وہ گاڑی لیتے وقت اس بات کا اطمینان ضرور حاصل کرلے کہ ایجنسی کے پاس پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا لائسنس ہے یا نہیں۔ لائسنس نہ ہونے کی صورت میں 938 پر رابطہ کرکے شکایت درج کرائے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: