Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا اور ساھر کے چالان پر اپیل کیسے؟

ڈرائیونگ لائسنس2، 5 اور 10 برس کے لیے جاری کروایا جا سکتا ہے: فوٹو فری پکس
سعودی عرب میں ٹریفک قوانین سب سے لیے یکساں ہیں، اپریل  2010  سے ریاض شہر میں باقاعدہ طورپرمملکت میں خود کار چالان سسٹم کا آغاز کیا گیا اور مرحلہ وار تمام شہروں کو ڈیجٹل نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا آغاز کیا گیا۔ 
ٹریفک پولیس کے محکمے کو سعودی عرب میں ’مرور‘ کہا جاتا ہے۔
اس کے ذمہ داریوں میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا، تجدید، گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ ’استمارہ‘ کا اجرا اور تجدید کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزیوں پرچالان کرنا اور روڈ سیفٹی ادارے کے ساتھ مل کر شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی کو جاری رکھنا ہوتا ہے۔ 
ڈرائیونگ لائسنس کااجرا
ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس کااجرا کیا جاتا ہے۔
ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے کے لیے لازمی ہے کہ ٹریفک ٹریننگ سکول میں داخلہ لے جہاں مقررہ کورس مکمل کرنے کے بعد اس کا امتحان لیا جاتا ہے۔ کامیاب ہونے کے بعد لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ 
ڈرائیونگ لائسنس2، 5 اور 10 برس کے لیے جاری کروایا جا سکتا ہے۔ لائسنس کے اجرا سے قبل میڈیکل ٹیسٹ کرانا لازمی ہے جس میں سب سے اہم نظر کا ٹیسٹ شامل ہے۔ 
لائسنس کی فیس دو برس کے لیے 80 ، پانچ کے لیے 200 اور 10 برس کے لیے 400 ریال ہوتی ہے۔ تجدید کے لیے مقررہ اور مستند میڈیکل کلینک سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ 
جن غیر ملکیوں کے پاس ان کے ملکوں کے کارآمد ڈرائیونگ لائسنس ہوتے ہیں۔ ان کی بنیاد پر سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا نسبتاً آسان ہو جاتا ہے۔ 
غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس کا ترجمہ کرانے کے بعد اسے سفارتخانے سے تصدیق کرکے ٹریفک پولیس کے ادارے میں جمع کرایا جاتا ہے۔
جس سے دو ہفتے کی ٹریننگ نہیں کرنا پڑتی بلکہ محض 3 دن کی بنیادی ٹریننگ کرنے کے بعد امتحان دیا جا سکتا ہے۔  
ٹریفک چالان کا جدید نظام کیا ہے؟ 

ٹریفک پولیس کے محکمے کو سعودی عرب میں ’مرور‘ کہا جاتا ہے: فوٹو ایس پی اے

ساھر سسٹم:  ٹریفک قوانین پرعمل درآمد کرانے اور خلاف ورزیاں ریکارڈ کرنے کے لیے روایتی چالان کی جگہ جدید ترین نظام کو ’ساھر‘ کا نام دیا گیا ہے۔ 
یہ سسٹم جدید ترین کیمروں پر مشتمل ہے جو خود کارطریقے سے کام کرتا ہے۔
سسٹم تیز رفتاری کے علاوہ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی، ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال کرنے والے اور سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی کے مرتکبین کا چالان کیا جاتا ہے۔ 
ساھر سسٹم جن جدید ترین کیمروں پر مشتمل ہوتا ہے اس کے ذریعے گاڑی کی نمبر پلیٹ کو سکین کر کے خلاف ورزی کو ادارہ ٹریفک پولیس کے مرکزی کنٹرول روم میں ارسال کرتا ہے جہاں سے گاڑی کے مالک کے موبائل پر چالان کے بارے میں پیغام ارسال کر دیا جاتا ہے۔ 
ساھر کے چالان پر اپیل

ساھر سسٹم شاہراہوں پر حد رفتار سے زیادہ گاڑیوں کی فوری رپورٹ مرکزی کنٹرول روم کو ارسال کرتا ہے: فوٹو ایس پی اے

ساھر سسٹم کے چالان کے خلاف اپیل ایک ماہ کے اندر درج کرائی جا سکتی ہے جس کے لیے جوازات کے سسٹم ’ابشر‘پراعتراض داخل کیا جاتا ہے جہاں سے مقررہ ٹریفک پولیس کے آفس میں چالان پر اپیل کرنے والے کے لیے وقت مقرر کیا جاتا ہے۔
جس کے بعد مقررہ وقت پر اپیل دائرکرنے والے کی شکایت کا جائزہ لینے کے بعد ساھر سسٹم کےمرکزی کنٹرول روم سے وہ فوٹیج اور فوٹو شکایت کنندہ کو دکھائے جاتے ہیں اگر خلاف ورزی درست ہوتی ہے تو چالان کی رقم ادا کرنا پڑتی اگر چالان غلط ثابت ہو جائے تو جرمانہ ساقط ہو جاتا ہے۔ 
روایتی طریقہ چالان

غیرقانونی نمبر پلیٹ کا استعمال قابل سزا ٹریفک خلاف ورزی ہے: فوٹو عاجل

ڈیجیٹل سسٹم ساھر سے قبل روایتی طریقے سے ٹریفک خلاف ورزیوں پر چالان کیا جاتا تھا تاہم روایتی طریقہ کے ذریعے چالان کا طریقہ کار بھی جاری ہے مگر اسے بھی جدید طریقے پر استوارکیا جا چکا ہے۔  
کاغذی چالان کی جگہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کو جددید ترین سسٹم دیا گیا ہے جس کے ذریعے ٹریفک پولیس اہلکار کسی بھی ٹریفک خلاف ورزی کو اپنے سسٹم میں ریکارڈ کرکے فوری چالان گاڑی کے مالک کو ارسال کر دیتے ہیں۔ 

شیئر: