عالمی دفاعی نمائش سعودی دارالحکومت ریاض میں 6 سے 9 مارچ 2022 میں منعقد ہوگی۔ عسکری مصنوعات کا ادارہ (ایس اے ایم آئی ) کے تعاون سے اس کے انتظامات کرے گا۔
جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹری ( جی اے ایم آئی) نے عالمی دفاعی نمائش کے ہیڈکوارٹر کا ڈیزائن متعارف کرایا ہے۔ ڈیزائن میں مملکت کی روایتی طرز تعمیر کی جھلک ہے۔
اسے ایک پلیٹ فارم کی طرح ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ تمام جدید ساز وسامان کی ایک جگہ نمائش کی جا سکے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کے لیے 50 فیصد تک عسکری مصنوعات اپنے یہاں تیار کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ سعودی عسکری صنعتوں کی کمپنی (ایس اے ایم آئی ) اس حوالے سے کلیدی کردارادا کررہی ہے۔ عالمی نمائش میں (ایس اے ایم آئی ) کا کردار بے حد اہم ہوگا۔
(ایس اے ایم آئی ) کے ایگزیکٹیو چیئرمین انجینیئر ولید ابو خالد اور اسلحہ کی عالمی نمائش کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے عسکری مصنوعات کے ادارے کے گورنر احمد العوھلی اور امارات میں سعودی سفیر ترکی الدخیل کی موجودگی میں سٹراٹیجک شراکت کے معاہدے پر دستخط کردیے۔
ابو خالد نے بتایا کہ سعودی عرب عسکری صنعت میں خود کفیل بننے کے عہد پر قائم ہے۔ پچاس فیصد سے زیادہ عسکری بجٹ عسکری مصنوعات کی اندرون ملک تیاری پر لگا یا جارہا ہے-
عالمی نمائش کے چیئرمین نے سعودی کمپنی (ایس اے ایم آئی ) کے ساتھ سٹراٹیجک شراکت کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلحہ کی عالمی نمائش سیکیورٹی اور عسکری دفاع کی صنعت میں چھوٹے، درمیانے اور بڑے سائز کی کمپنیوں کے ملاپ کا نمایاں ترین فورم ہوگا۔
انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سعودی کمپنی (ایس اے ایم آئی ) کے ساتھ شراکت عالمی اسلحہ ساز کمپنیوں، اداروں اور ملکی و بین الاقوامی دفاعی صنعت کے بڑے کھلاڑیوں کے درمیان رابطے کا پل ثابت ہوگا۔
ادھرسعودی عسکری صنعتوں کے ادارے نے ابوظبی میں اسلحہ کی عالمی نمائش ایڈکس 2021 میں شرکت کے موقع پر بیلاروس کی جنگی صنعت کے ادارے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
فریقین عسکری صنعتوں پر ریسرچ اور تیاری کے سلسلے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے اور یہ کام دونوں ملکوں کے قوانین و ضوابط کے تحت ہوگا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یادداشت کے بموجب فریقین عسکری صنعتوں کے مشترکہ منصوبے شروع کریں گے۔
عسکری صنعتوں کے شعبے کے وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔عسکری سٹراٹیجک اہداف حاصل کرنے کے لیے شراکتی تعلقات استوار کریں گے۔
عسکری صنعتوں کے سعودی ادارے کے گورنر احمد العوھلی نے کہا کہ تعاون کا یہ معاہدہ دونوں دوست ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ دونوں ملک باہمی دلچسپی کے تمام امور میں تعاون اور یکجہتی پیدا کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور بیلا روس مختلف شعبوں میں اعلی درجے کی شراکت کے لیے کام کررہے ہیں اور نئے معاہدے کی بدولت علاقائی اورعالمی سطح پر دونوں ملکوں کی حیثیت مضبوط ہوگی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں