سعودی عرب نے خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ مکمل مسترد کردی
سعودی عرب نے خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ مکمل مسترد کردی
ہفتہ 27 فروری 2021 0:42
سعودی عرب اپنی قیادت، ریاستی بالادستی اور عدالتی خود مختاری کو زک پہنچانے والی ہر بات کو مسترد کرتا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی دفتر خارجہ نے سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے جمعے کو بیان میں کہا کہ’ سعودی حکومت اپنے شہری جمال خاشقجی کے قتل کے جرم سے متعلق کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مندرجات کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے‘۔
وزارت خارجہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ کی بابت کی جانے والی چہ میگوئیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’سعودی حکومت مبینہ رپورٹ میں سعودی قیادت سے متعلق منفی، غلط اور ناقابل قبول نتائج کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہے‘۔
’یہ نتائج کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہیں۔ رپورٹ بہت ساری غلط معلومات اور نتائج پر مشتمل ہے‘۔
بیان میں دفتر خارجہ نے اس حوالے سے مملکت کے متعلقہ اداروں کے سابقہ بیانات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ’ جمال خاشقجی کا قتل سنگین جرم ہے۔ یہ سعودی قوانین اور اس کی اقدار کی کھلی خلاف ورزی پر مشتمل ہے‘۔
’اس جرم کا ارتکاب جس گروہ نے کیا اس نے نہ صرف یہ کہ مملکت کے تمام قوانین کو پس پشت ڈالا بلکہ اس نے متعلقہ اداروں کو حاصل اختیارات کی بھی خلاف ورزیاں کی ہیں‘۔
’گروپ کے افراد کے ساتھ پوچھ گچھ کے حوالے سے تمام ضروری عدالتی اقدامات کیے گئے اور انہیں عدالت کے حوالے کیا گیا۔ سعودی عدالت نے ان کے خلاف حتمی سزاوں کے فیصلے سنائے جن پر جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے اطمینان کا اظہار کیا‘۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس جیسی رپورٹ جو غلط اور ناقابل قبول نتائج پر مشتمل ہے ایسے وقت میں جاری کی گئی جب کہ سعود ی عرب اس گھناونے جرم کی مذمت کر چکا ہے اور اس کی قیادت اس قسم کے افسوسناک واقعات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کر چکا ہے‘۔
’سعودی عرب اپنی قیادت، ریاستی بالادستی اور عدالتی خود مختاری کو زک پہنچانے والی ہر بات کو مسترد کرتا ہے‘۔
وزارت خارجہ کو اس امر کا یقین ہے کہ ’سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان شراکت مضبوط اور مستحکم ہے۔ یہ گزشتہ آٹھ عشروں کے دوران ٹھوس بنیادوں پر مرتکز رہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان شراکت ایک دوسرے کے احترام کی بنیاد پر قائم ہے‘۔
’دونوں ملکوں کے ریاستی ادارے مختلف شعبوں میں شراکت کے استحکام کے لیے کوشاں ہیں۔ خطے اور عالمی امن و استحکام کے لیے باہمی تعاون اور زبردست یکجہتی پیدا کیے ہوئے ہیں‘۔
دفترخارجہ نے امید ظاہر کی کہ’ دونوں ملکوں کی سٹریٹجک شراکت کا طاقتور ڈھانچہ تشکیل دینے والی یہ مضبوط بنیادیں برقرار رہیں‘۔
یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو دو اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع قونصلییٹ میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ طلاق سے متعلق پیپر ورک مکمل کرانے وہاں گئے تھے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق انٹرنیشنل نیوز نیٹ ورکس کے رپورٹرز کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق رپورٹ شواہد اور معتبر معلومات سے خالی ہے۔
جبکہ رپورٹ کے اجرا کے بعد امریکی دفتر خارجہ نے بیان جاری کرکے کہا کہ ’امریکہ سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار رکھنے کے سلسلے میں پرعزم ہے‘۔