سینیٹ کے انتخابات میں جہاں ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ’خاموشی سے‘ سب جماعتوں کو ان کا مطلوبہ حصہ ملا، وہیں اسلام آباد سے سینیٹ کی جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ کا مقابلہ اتنی اہمیت اختیار کر گیا کہ وزیراعظم عمران خان اور آصف علی زرداری کو اپنے اپنے امیدواروں کے لیے میدان میں اترنا پڑا۔
تاہم تمام تر حکومتی کوششوں کے باوجود جہاں حفیظ شیخ پانچ ووٹوں سے ہار گئے، وہیں ارکان قومی اسمبلی کے سات ووٹ مسترد بھی ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
سینیٹ الیکشن: ’ووٹ چوری کا بدلہ، جمہوریت بہترین انتقام ہے‘Node ID: 545906
ان مسترد شدہ ووٹوں میں ایک ووٹ چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی کا بھی تھا، جن کی وزیراعظم عمران خان نے باقاعدہ سرزنش بھی کی۔
لیکن ساتھ یہ چہ میگوئیاں بھی ہوتی رہیں کہ مسترد شدہ ووٹوں میں وزیراعظم عمران خان اور وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے ووٹ بھی شامل ہیں۔
اس بات کا دعویٰ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ نوید قمر نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کیا۔
تاہم جمعرات کو زرتاج گل نے وزیراعظم اور ان کے ووٹ ضائع ہونے کے حوالے سے تمام باتوں کو مسترد کر دیا۔
میڈیا پر چلنے والی مضحکہ خیز افواہوں کی سختی سے تردید کرتی ہوں۔ نہ وزیراعظم نے اپنا ووٹ ضائع کیا، نہ ہی میں نے! ہم نے پوری تیاری کی تھی اور لوازمات سے پوری طرح واقف ہیں۔ اپوزیشن کے جھوٹ محض گمراہ کرنے کے لئے ہیں۔ یہ ایک قابل افسوس امر ہے، ان میں کوئی صداقت نہیں۔@ECP_Pakistan
— Zartaj Gul Wazir (@zartajgulwazir) March 4, 2021