Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوپ فرانسس کا دورہ عراق کا دوسرا دن، آیت اللہ علی سیستانی سے ملاقات

پوپ کی ملاقات ان کے دورہ عراق کے دوسرے دن علی السیستانی سے نجف میں ان کے گھر پر ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی
مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور عراق کے نامور عالم علی سیستانی نے سنیچر کو ہونے والی  پہلی تاریخی ملاقات سے پر امن بقائے باہمی  کا پیغام دیا۔
عرب نیوز کے مطابق پوپ کی ملاقات ان کے دورہ عراق کے دوسرے دن علی سیستانی سے نجف میں ان کے گھر پر ہوئی۔ نجف عراقی شیعہ علما کا مرکز مانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پوپ فرانسس جمعے کو عراق پہنچے۔ ایئر پورٹ پر ان کا استقبال عراق کے وزیر اعظم نے کیا تھا۔
 رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک تقریر کی جس میں انہوں نے شدت پسندی، تشدد اور بد عنوانی کے خاتمے پر زور دیا۔
کیتھولک چرچ کے سربراہ نے عراق کے  اپنے پہلے دورے کا آغاز بغداد میں حکومتی حکام سے ملاقات سے کیا۔ اس کے بعد وہ اس گرجا گھر گئے جہاں 2010 میں شدت پسندوں نے مسیحوں کا قتل کیا تھا۔
پوپ فرانسس کا دورہ عراق ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب ملک سالوں کے فرقہ وارانہ تنازعات، داعش کے قبضے،  بدعنوانی اور حکومت پر بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنے پر بڑے پیمانے پر عوام کے عم و غصے کے بعد استحکام کی طرف آنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پوپ فرانسس نے آر لیڈی آف سیلویشن چرچ پر ان 58 افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جو 2010 کے شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملہ مسیحوں پر سب سے مہلک حملوں میں سے تھا۔

پوپ نے شیلڈین کتھیڈرل آف سینٹ جوزف میں ماس (عبادت) بھی کروایا۔ فوٹو: اے ایف پی

پوپ نے شیلڈین کتھیڈرل آف سینٹ جوزف میں ماس (عبادت) بھی کروایا۔
واضح رہے کہ پوپ فرانسس نے جنگ زدہ ملک عراق کا دورہ سکیورٹی خدشات اور کورونا وائرس کی وبا کے باوجود کررہے ہیں تاکہ وہ دنیا کی سب سے قدیم اور امتیازی سلوک کا شکار مسیحی برادری سے ملاقات کر سکیں۔
84 برس کے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ وہ امن کے لیے عراق کا اپنا پہلا دورہ کر رہے ہیں۔

شیئر: