Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ کا یمن آتشزدگی میں مہاجرین کی ہلاکتوں کی آزاد تحقیقات کا مطالبہ

آگ لگنے سے درجنوں افراد ہلاک جبکہ 170 سے زائد زخمی ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ نے یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مرکز میں آگ لگنے کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے جس میں درجنوں افریقی مہاجرین ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ مطالبہ منگل کے روز یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مارٹن گریفتھس کی جانب سے سکیورٹی کونسل میں کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مارب میں حوثی ملشیا کے مسلسل حملوں اور بارڈر کے دونوں طرف سعودی عرب کو نشانہ بنائے جانے کی وجہ سے یمن میں صورت حال خراب ہو رہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے سات مارچ کو لگنے والے آگ کے واقعے کا الزام حوثی ملشیا پر لگایا تھا۔
ایران کی حمایت یافتہ ملشیا شمالی یمن کے بیشتر حصے پر بشمول وفاقی دارالحکومت صنعا کے، کنٹرول رکھتی ہے جس کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت سے 2014 میں چھینا گیا تھا جس کے بعد تباہ کن جنگ چھڑ گئی تھی۔
گریفیتھس کا مزید کہنا تھا کہ ’دنیا کو مہاجرین کا دکھ پچھلے ہفتے اس وقت یاد آیا جب وہاں پر ہولناک آگ بھڑکی جہاں ایتھوپین مہاجرین کو رکھا گیا تھا۔‘
ان کے مطابق آگ لگنے سے درجنوں افراد ہلاک جبکہ 170 سے زائد زخمی ہوئے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مہاجرین سنٹر میں گنجائش سے زائد لوگوں کو رکھنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس پر کیمپ گارڈز کی جانب سے دو گولے پھینکے گئے۔‘
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مہاجرین نے بتایا ’پہلے گولے سے بہت زیادہ دھواں پیدا ہوا جبکہ دوسرے گولے کے بعد آگ لگ گئی‘
ایچ آر ڈبلیو کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حوثیوں کو فوری طور پر ایتھوپیا کے حکام سے رابطہ کرنا چاہیے جس کے شہری حوثیوں کے زیرقبضہ حراستی سنٹر میں موجود ہیں۔‘

شیئر: