Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بابر اعظم نے اپنے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

حامیزہ مختار نامی خاتون نے بابر اعظم پر ہراسگی کا الزام لگایا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ 
لاہور ہائی کورٹ میں سنیچر کو داخل کرائی گئی درخواست میں بابر اعظم نے ایف آئی اے اور حامیزہ مختار کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بابر اعظم قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور بہترین کھلاڑی ہیں، اور کئی بین الاقوامی ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ لاہور کی ضلعی عدالت نے جمعرات کو قومی کرکٹر بابر اعظم کے خلاف ایک خاتون کو بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے یہ حکم وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی رپورٹ کی بنیاد پر دیا تھا جس میں ایف آئی اے نے اپنی ابتدائی انکوائری میں بابر اعظم کو ملزم ڈکلئیر کیا تھا۔
ایک خاتون شہری حامیزہ مختار نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ قومی کرکٹر نے انہیں ہراساں کیا ہے۔ 
بابر اعظم کی جانب سے داخل کروائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ درج کرنے سے قبل ان کا مؤقف نہیں سنا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بابر اعظم معصوم ہیں اور ہائی کورٹ سے انصاف مانگ رہے ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف سیشن کورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
لاہو ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ سیشن کورٹ کے مقدمہ درج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، اور درخواست کے حتمی فیصلے پر مقدمہ درج کرنے کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔

شیئر: