منیرہ المطیری ’گراہم کلاک ایوارڈ’ جیتنے والی پہلی سعودی خاتون
آلہ سماعت کی پیوند کاری کے حوالے سے ایوارڈ حاصل کیا ہے۔(فوٹوٹوئٹر)
سعودی عرب میں کنگ سعود یونیورسٹی کی طالبہ منیرہ بنت نایف المطیری ’گراہم کلارک‘ ایوارڈ جیتنے والی پہلی سعودی خاتون بن گئی ہیں۔
انہوں نے مشرق وسطی اور افریقہ کی سطح پر آلہ سماعت کی پیوند کاری کے حوالے سے گراہم کلاک ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ المطیری پہلی سعودی خاتون ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں گراہم کلاک سکالر شپ کوکلیر’ کی جانب سے دیا جاتا ہے۔
یہ دنیا میں کہیں بھی Nucleus استعمال کرنے والوں کے لیے مہیا ہے۔ یہ ایک طرح سے یونیورسٹی یا کالج یا منظور شدہ ادارے میں اعلی تعلیم مکمل کرنے والوں کے لیے مالی مدد کے طور پر دیا جاتا ہے۔
انعام جس کی رقم 5 ہزار یورو ہے دو قسطوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ پہلی قسط 2500 یورو انعام کے اعلان پر دیے جاتے ہیں جبکہ باقی 2500 یورو ایک برس مکمل کرنے پر دیے جاتے ہیں۔
پروفیسر کلارک آسٹریلیا کی میلبورن یونیورسٹی میں کان، ناک اور گلے کے امراض کے شعبے کے پروفیسر ہیں۔ پوری دنیا میں پہلا کثیرجہتی مصنوعی کان تیار کرنے کا اعزاز انہیں حاصل ہے۔
مصنوعی کان پہلی بار 1978 میں آپریٹ کیا گیا جبکہ 1982 میں پہلی بار اس کی پیوند کاری کی گئی۔ یہ نہ صرف یہ کہ قوت سماعت سے محروم افراد کی زندگی میں بڑا انقلاب ثابت ہوا بلکہ اس سے ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو بھی راحت ملی ہے۔