Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاوسٹ چیلنج ایوارڈ: حج وعمرے میں آسانی کے لیے آئیڈیاز اور حل

گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے چیلنج ایوارڈ تقریب کی میزبانی کی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں مقدس مساجد کے نگران اور مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے اتوار کو کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کاؤسٹ) چیلنج ایوارڈ تقریب کی میزبانی کی ہے۔
اس ایونٹ کا مقصد مکہ مکرمہ کو سمارٹ سٹی بنانے کے لیے ممتاز ماہرین کو لانا، دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں افراد کے لیے حج وعمرہ کے تجربات میں بہتری لانے کے لیے سمارٹ حل کو نافذ کرنا ہے۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کاؤسٹ )کے صدر ٹونی چن نے کہا کہ زائرین کے تجربات کو آسان بنانے کے حل کے طور پر سائنس کو اہمیت دی جا رہی ہے۔
ٹونی چن نےعرب نیوز کو بتایا ’ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال، تخلیقی صلاحیتوں اور کاروباری سرگرمیوں کی خوشی منا رہے ہیں تاکہ حج اور عمرہ کے ذریعے مملکت میں اپنا کردار ادا کریں اور مشکل چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے جدت لائیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’یہ مملکت کے لیے ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور ہم کاؤسٹ کو ایک یونیورسٹی کی حیثیت سے دیکھتے ہی تاکہ اسے ان مشکلات کو حل کرنے میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے۔‘
پرنس سلطان یونیورسٹی میں روبوٹکس اور انٹرنیٹ آف تھنڈز لیب کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انیس قوبعہ نے بھیڑ اور لمبی قطاریں کم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی حل تیار کیا جس کا تجربہ بہت سے عازمین حج کرتے ہیں۔
ڈاکٹر انیس کوبہ نے عرب نیوز کو بتایا ’اس منصوبے کا خیال مجھے اس وقت آیا جب میں حج کی ادائیگی کے دوران چیک پوائنس پر طویل تاخیر سے دوچار تھا، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ گاڑیوں کی جانچ پڑتال کا عمل مینویل ہے۔‘

سعودی وژن 2030 کا اہم مقصد سال میں 30 ملین عمرہ زائرین کی میزبانی ہے(فوٹو عرب نیوز)

اس تاخیری عمل نے انہیں اس بارے میں سوچنے پر مجبور کیا تاکہ عازمین حج کے لیے آسانی پیدا کی جا سکے۔ مصنوعی ذہانت کے استعمال نے گاڑیوں کے برانڈ، ماڈل، رنگ اور لائسنس پلیٹ کا خود بخود پتہ چلا لیا۔
اپنےاس کام کے لیے قوبعہ نے ایوارڈ کی تقریب میں ایک لاکھ سعودی ریال کا انعام جیتا ہے۔
انہوں نے کہا ’ خاص طور پر حج اورعمرہ کے لیے زائرین کی کثیر تعداد اور انسانوں کے ذریعے( مینویلی) انتظام کی پیچیدگی پر غور کرنا ایک اہم ضرورت بن گیا ہے‘۔
سعودی وژن 2030 کا ایک اہم مقصد ایک سال 30 ملین عمرہ زائرین کی میزبانی کرنا ہے جس میں ڈیجیٹلائزیشن ایک اہم کردار ادا کرے گا۔

شیئر: