Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹ ویزے کو ورک ویزے میں تبدیل کرنا ممکن ہے؟

وزٹ ویزے پر مقررہ مدت کے بعد واپس جانا ہوتا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 ایک شخص نے معلوم کیا ہے کہ ’ نئے نظام کے تحت وزٹ ویزے پر مملکت آئے ہوئے شخص کا اسٹیٹس ورک ویزے میں تبدیل کیاجاسکتا ہے‘؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ ’وزٹ ویزے کو ورک ویزے میں تبدیل کرنا قانونی طور پرممکن نہیں، وزٹ ویزے پرآنے والے کو مقررہ مدت کے بعد واپس جانا ہوتا ہے‘۔ 
واضح رہے مملکت میں  قانون کے مطابق انفرادی وزٹ ویزے پر آنے والے قانونی طورپر کسی قسم کا کام کرنے کے اہل نہیں ہوتے۔ وزٹ ویزے کی مدت مکمل ہونے کے بعد انہیں واپس جانا ہوتا ہے بصورت دیگر وہ غیر قانونی قیام کے زمرے میں شامل کردیئے جاتے ہیں۔ 
سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے محنت کے قوانین میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کے تحت غیر ملکی ملازمین کے مملکت میں قیام کے لیے بنیادی اہمیت ورک ایگریمنٹ کی ہوتی ہے۔ 
ملازمت کے معاہدے سے وزٹ ویزے پرآنے والوں کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ 
کمرشل وزٹ جسے ’زیادہ تجاریہ ‘ کہا جاتا ہے کا اسٹیٹس مختلف ہوتا ہے یہ وہ خاص ویزا ہوتا ہے جو مخصوص کیٹگری کے افراد کے لیے جاری کیاجاتا ہے یہ ویزا بھی وزٹ ہوتا ہے تاہم اسے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیاجاتا ہے۔ 
تجارتی وزٹ ویزے پر آنے والے مخصوص مدت کے لیے مملکت میں قیام کے دوران کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم اس ویزے پر آنے والے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہی کام کرسکتے ہیں۔ 

موجودہ حالات میں  20 ممالک سے لوگوں کے آنے پر عارضی پابندی عائد ہے۔( فوٹو ٹوئٹر)

تجارتی وزٹ پر آنے والوں کے ویزے پر کام کی نوعیت اور مدت قیام درج کیاجاتا ہے تاہم اس ویزے کو بھی مستقل رہائشی اقامہ میں تبدیل کرنے کا قانونی نکتہ نہیں ہوتا۔ 
 ایک اور شخص کی جانب سے جوازات سے پوچھا کیا ہے کہ ’کورونا کے موجودہ حالات میں جب 20 ممالک سے لوگوں کے آنے پرپابندی عائد ہے۔مملکت سے باہر گئے ہوئے اہل خانہ جو کہ’تابعین‘ کی کیٹگری میں آتے ہیں کے اقامہ کی تجدید کےلیے بچوں کا مملکت میں ہونا لازمی ہے یا ان کی غیر موجودگی میں بھی اقامہ تجدید ہو جائے گا‘؟ 
 جوازات کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ ’تابعین کے اقامے اگرچہ کہ وہ بیرون ملک بھی ہوں تجدید ہوجاتے ہیں تاہم ان کے سرپرست کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے‘۔ 
 قبل ازیں غیر ملکیوں کے بچوں کو اقامہ کی تجدید کے وقت مملکت آنا لازمی تھا۔ اس سہولت سے غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر اضافی سفر کا بوجھ کم ہوگیا ہے اب اگر ان کے والد مملکت میں ہیں تو بچوں کا اقامہ مقررہ فیس جمع کرنے کے ساتھ ہی تجدید ہو جاتا ہے۔ 

شیئر: