Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی نے جان بوجھ کر یورپی کمیشن کی سربراہ کی توہین کی: فرانس

ارسلا واندر لائن کو سائیڈ پر بیٹھنے پر مجبور کرنے والے واقعے کو 'صوفہ گیٹ' کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
فرانس میں یورپی امور کے وزیر کلیمون بون نے یورپی کمیشن کی سربراہ کو ترک صدر رجب طیب اردوغان اور یورپی کونسل کے سربراہ کے ساتھ بیٹھنے کی جگہ نہ دینے پر کہا ہے کہ ترکی نے ارسلا واندر لائن کے لیے 'جال' بچھایا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آر ٹی ایل ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے کلیمون بون کا کہنا تھا کہ ترک صدارت کا ارسلا واندر لائن کے لیے کرسی نہ رکھنا 'ترکی کی جانب سے تضحیک' تھی۔
ارسلا واندر لائن کو ان کے دورہ انقرہ کے دوران سائیڈ پر بیٹھنے پر مجبور کرنے والے واقعے کو 'صوفہ گیٹ' کا نام دیا گیا ہے۔
کلیمون بون کا مزید کہنا تھا کہ ترکی نے برا برتاؤ کیا۔
اس واقعے کے بعد سے ترکی پر یورپی دارالحکومتوں اور برسلز کی جانب سے بھی الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
انقرہ نے اصرار کیا ہے کہ یہ یورپی یونین کے اداروں کو علیحدہ کرنے کے لیے کیا گیا۔
یورپی کونسل کے سربراہ چارلس میچل کے سٹاف کا کہنا ہے کہ انہیں منگل کے اجلاس سے قبل میٹنگ کے کمرے تک رسائی حاصل نہیں تھی۔ تاہم سٹاف کا یہ بھی کہنا تھا کہ سخت بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت یورپی کونسل کے صدر کا عہدہ یورپی کمیشن کے سربراہ سے بڑا ہوتا ہے۔
فرانس کے کلیمون بون کا کہنا ہے کہ 'یہ ایک طرح کا جال تھا۔ میں اس پر الزام لگاؤں گا جس نے اسے بچھایا۔'

بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت یورپی کونسل کے صدر کا عہدہ یورپی کمیشن کے سربراہ سے بڑا ہوتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو دریغی نے اردوغان کو اس واقع کے بعد 'ڈکٹیٹر' کہا تھا، اس پر کلیمون بون کا کہنا تھا کہ ترکی میں جمہوریت کی عزت کم ہے جس کی وجہ سے یورپی یونین کو 'ترکی کے ساتھ سخت' ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بہتر ہوگا کہ یورپی سربراہان کی جانب سے ایک ہی شخص نمائندگی کرے۔
'ہمیں مظبوط یورپی اداروں کی ضرورت ہے۔'

شیئر: