Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احتجاج سے راستوں کی بندش: ’جلدی اس مسئلے کا حل نکالو‘

احتجاج کے باعث ملک کے مختلف شہروں میں معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ کی گرفتاری کے دوسرے روز بھی احتجاج کے باعث سڑکوں کی بندش اور دیگر مسائل نے کہیں احتجاج کے حامی اور مخالفین کو سوشل میڈیا پر آمنے سامنے لاکھڑا کیا تو کہیں حکومت سے حالات فورا معمول پر لانے کا مطالبہ کیا جاتا رہا۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں، باالخصوص کراچی اور لاہور میں گزشتہ روز سے مسلسل یا وقفے وقفے سے جاری احتجاج کے باعث راستوں کی بندش اور دیگر دشواریوں کے تذکرے سوشل ٹائم لائنز پر نمایاں ہیں۔
احتجاج کرنے والے ٹی ایل پی ورکرز اپنے لیڈر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدے کی خلاف ورزی کہہ رہے ہیں، وہیں احتجاج سے متاثر ہونے والے افراد مظاہرین کو پرامن احتجاج کے طریقے اپنانے کی تلقین کر رہے ہیں۔

احتجاج کرنے والے افراد کے باعث متعدد مقامات پر راستے بند ہوئے تو کچھ سوشل میڈیا صارفین وزیراعظم، وزیرداخلہ اور ضلعی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے صورت حال بہتر بنانے کا مطالبہ کرتے رہے۔

احتجاج کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرنے والوں میں کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے آئندہ بھی ایسے مسائل کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا۔

احتجاج اور اس سے پیداشدہ حالات کے نتائج گفتگو کا حصہ بنے تو کچھ صارفین نے موجودہ حالات میں احتجاج کو پاکستان کے لیے بدترین قرار دے ڈالا۔

ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں احتجاج سے پیداشدہ صورتحال اور راستوں کی بندش کا ذکر ہوا تو مصروف شاہراہوں میں سے ایک ملتان روڈ کی بندش کے انداز پر تبصرے بھی گفتگو کا حصہ رہے۔

پیر اور منگل کی درمیانی شب ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج ختم کیے جانے کے باعث راستے کھل گئے تھے، منگل کی صبح یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوا تو صارفین تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے مختلف علاقوں اور سڑکوں کی بندش کی صورتحال سے متعلق اطلاعات شیئر کرتے رہے۔

ٹوئٹر پر احتجاج سے متعلق بننے والے پانچ مختلف ٹرینڈز میں راستوں کی بندش اور معمولات متاثر ہونے کی شکایات بڑھیں تو اننتظامیہ اور پولیس کی جانب سے وقتا فوقتا کھلے اور بند راستوں سے متعلق اپ ڈیٹس دی جاتی رہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ٹریفک پولیس کی جانب سے دی گئی اپ ڈیٹ میں بتایا گیا کہ شہر کے 21 میں سے نو راستوں پر بندش کی وجہ سے متبادل راستے اختیار کیے جائیں۔

نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس نے گزشتہ روز پشاور اسلام آباد، اسلام آباد لاہور اور دیگر موٹرویز یا ہائی وریز کی متعدد مقامات سے بندش کی اطلاع دی تھی۔ منگل کی صبح جاری کردہ پیغام میں پولیس کا کہنا تھا کہ تمام موٹرویز کھلی ہیں۔

ٹریفک پولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے راستوں کے کھلنے کی اطلاعات پر تبصرہ کرنے والے کچھ صارفین نے اپنے تجربات بھی شیئر کیے۔ محمد ریاض نامی ایک صارف نے راستوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’جلدی اس مسئلے کا حل نکالو‘۔

سیلینا راشد خان سمیت متعدد صارفین منگل کی صبح کھلے بتائے گئے راستوں کے دن بھر کھلے یا بند رہنے سے متعلق اپ ڈیٹ جاننے کے خواہاں دکھائی دیے۔
سیلینا ٹویٹ
پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ گزشتہ روز ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کی لاہور میں گرفتاری کے بعد شروع ہوا تھا۔ پیر کے روز بڑے شہروں سمیت موٹرویز اور ہائی ویز متعدد مقامات پر بند کی گئی تھیں، رات گئے کچھ مقامات پر پولیس و دیگر اداروں نے کہیں گفت و شنید اور کہیں بزور قوت راستے کھلوائے، البتہ سوشل میڈیا پر جاری گفتگو سے واضح ہے کہ منگل کی صبح ایک مرتبہ پھر سے احتجاج کے باعث راستوں کی بندش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

شیئر: