Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک بڑھانے کی تیاری شروع کر دی

ایران نے حالیہ مہینوں میں یورینیم کی افزودگی 20 فیصد تک بڑھائی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے منگل کو یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک بڑھانا شروع کر دی ہے جو اب تک کی بلند ترین شرح ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نئی پیشرفت ایران سے ہوئے جوہری معاہدے کے متعلق ویانا میں ہونے والے مذاکرات کا مستقبل مخدوش کر سکتی ہے۔ یہ جوہری معاہدہ تین برس قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ختم کر دیا تھا۔
ایران اس وقت یورینیم کو 20 فیصد کی سطح تک افزودہ کر رہا ہے اسے 60 فیصد پر لے جانا تہران کو 90 فیصد خالص افزودگی کے اس مقام کے قریب لے آئے گا جو جوہری بم بنانے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
ایران کے جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ایرانی مذاکرات کار عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران نطنز میں ایک ہزار ایڈوانس سینٹری فیوجز بھی شروع کر دے گا۔
نطنز کا جوہری پلانٹ اتوار کا دھماکے کی وجہ سے نقصان پہنچا تھا اور اس کی بجلی بھی معطل ہو گئی تھی۔
ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوس ایجنسی موساد نے اس کے پلانٹ پر سائبر حملہ کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں ایران مزید جدید ترین یورینیم کے سینٹری فیوجز نطنز کے جوہری پلانٹ میں رکھے گا۔
ویانا میں جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات گذشتہ ہفتے ہوئے جس کو انہوں نے تعمیری قرار دیا۔
تین سال سابق امریکی صدر نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور ایران پر معاشی پابندیاں دوبارہ عائد کی تھیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی تعمیل کرتا ہے وہ پابندیوں میں نرمی کریں گے۔
تاہم ایران کا اصرار ہے کہ پہلے پابندیاں اٹھائی جائیں۔
اس کے علاوہ اسرائیل اور خلیج میں امریکہ کے اتحادی ایسے کسی بھی معاہدے کی بحالی کے خلاف ہے جس میں ایران کے بیلسٹک میزائل اور علاقائی معاملات میں مداخلت پر بات چیت شامل نہ ہو۔
ایران نے حالیہ مہینوں میں یورینیم کی افزودگی 20 فیصد تک بڑھائی ہے۔

شیئر: