اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکے گا: اسرائیلی وزیر خارجہ
سائپرس میں چاروں ملکوں کے حکام کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے (فوٹو: یونانی وزارت خارجہ)
اسرائیل کے وزیر خارجہ نےکہا ہے کہ ’ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے اسرائیل سے جو ہو سکا وہ کرے گا۔‘
قبرص کے ساحلی شہر پافوس میں اپنے یونانی اور قبرص کے ہم منصبوں اور متحدہ عرب امارات ایک سینیئر عہدیدار کے ساتھ اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے اسرائیل کے وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے کہا کہ خطے میں خوشحالی اور استحکام کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران، حزب اللہ اور دیگر شدت پسندوں کی جانب سے خطے اور مشرق وسطیٰ کے امن کو درپیش چیلنجز پر بھی بات چیت کی۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ شدت پسندوں کو روکنے کے لیے ہم سے جو ہو سکا کریں گے اور ایران کی حکومت کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکیں گے۔
اسرائیلی، امارتی، یونانی اور قبرص کے حکام کے درمیان دو دن تک میں بات چیت ہو گی۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ چاروں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت جزیرے کے مغربی ساحل پر پافوس میں اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہوگا۔
گزشتہ برس متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آئے تھے۔
یہ مذاکرات مشرقی بحیرہ روم میں گیس کے ذخائر کی تلاش کے معاملے پر ترکی اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کے بعد ہورہے ہیں۔
قبرص کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حکام ملاقاتوں میں وبا اور اس کے اثرات، معاشی تعاون اور سیاحت پر بھی بات چیت کریں گے اور اس کے علاوہ امن و استحکام اور سکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔