Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں غیرملکی کمپنیاں تشکیل دینے کی طلب میں اضافہ

سٹورٹ ڈی سوزا نے کہا ہے کہ وبا سے پہلے اور اب جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ کاروباری سرگرمی میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا۔‘ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں کمپنیوں کو کاروبار شروع کرنے میں مدد دینے والی کمپنی ’ساورن اے ای آئی‘ نے کہا ہے کہ مملکت میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس کمپنی کی ایک شراکت دار فرم ’عریبین انٹرپرائز انکیوبیٹر‘ کے سی ای او سٹورٹ ڈی سوزا نے کہا ہے کہ ’اس سال کا آغاز بہت اچھا رہا ہے کیونکہ وبا سے پہلے اور اب جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ کاروباری سرگرمی میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا۔‘
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اعلان کردہ ’ریاض سٹریٹیجی 2030 ‘ کے تحت حکومت چاہتی ہے کہ پانچ سو غیر ملکی کمپنیاں سعودی دارالحکومت میں اپنا ریجنل بیس بنائیں اور سعودی شہریوں کے لیے تقریباً 35 ہزار نوکریاں پیدا کریں۔
اس حکمت عملی کے تحت اس دہائی کے آخر تک 18.67 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری مقصود ہے اور یہ حکمت عملی پہلے ہی کافی اچھے نتائج دے رہی ہے۔
ساورن سعودی عرب کے مینجنگ ڈائریکٹر پاؤل آرنلڈ نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ساورن اے ای آئی اس حکمت عملی کو آگے بڑھانے میں مدد کر رہی ہے۔ ہماری اشیا اور خدمات اس کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’2024 میں لاگو ہونے والے نئے معیار کے مطابق، جس کا ابھی باضابطہ طور پر اعلان ہونا ہے، ہم یہ کوشش بھی کر رہے ہیں کہ کمپنیاں سعودی عرب میں اپنا کاروبار تشکیل دیں۔‘
ساورن کمپنی سعودی عرب میں 20 برس سے اور اے ای آئی 2012 سے کام کر رہی ہے۔ دونوں 2019 میں آپس میں شراکتداری کر لی تھی۔

شیئر: