Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین رکن پارلیمان کا واہگہ پر ’آکسیجن کوریڈور‘ بنانے کا مطالبہ

گرجیت سنگھ نے لکھا کہ موجودہ صورتحال کو سامنے رکھتے امداد کی تمام پیشکشوں کو قبول کرنا چاہیے (فوٹو: گرجیت ٹوئٹر)
پاکستان کی جانب سے انڈیا کو کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے مدد کی فراہمی کے پیشکش کے بعد انڈین پارلیمان کے ایوان زیریں (لوک سبھا) کے رکن گرجیت سنگھ اوجلا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پاکستان پیشکش قبول کرنے اور واہگہ بارڈر پر ’آکسیجن کوریڈور‘ قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امرتسر سے انڈین نیشنل کانگریس کے رکن  گرجیت سنگھ نے مودی کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ امرتسر اور پنجاب کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کے پیش نظر واہگہ بارڈر پر آکسیجن کوریڈور قائم کی جائے جس سے انڈین پنجاب کے گوارداسپور، پٹھان کوٹ، بٹھنڈا، جالندھر، تارن تارن اور دوسرے اضلاع میں آکسیجن کی فوری فراہمی یقینی ہو جائے گی۔
 
انہوں نے لکھا کہ اس وقت کہ انڈیا کے ہسپتالوں میں مائع آکسیجن، ونٹی لیٹرز، بی پاپس، آکسیجینیٹرز اور دیگر متعلقہ سامان کی کمی کا سامنا ہے۔
اس ہنگامی صورتحال میں پڑوسی ممالک نے امداد کی پیشکش کی ہے جسے خوشدلی سے قبول کرنا چاہیے۔ حکومت پاکستان اور ایدھی فاؤنڈیشن نے بھی انڈیا کو امداد کی پیشکش کی ہے۔
میں (پارلیمان میں) امرتسر کی نمائندگی کرتا ہوں جو کہ بین الاقوامی سرحد پر واقع ہے۔ اس کا سب سے قریبی آکسیجن پلانٹ (پانی پت) 350 کلومیٹر دور ہے جب کہ یہ لاہور شہر سے صرف 50 کلومیٹر دوری پر ہے۔ امرتسر کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی روزانہ کی ضرورت 30 ٹن ہے جب کہ پنجاب کو الاٹ کیا گیا کوٹہ بہت ہی کم ہے اور سپلائی بھی قابل اعتبار نہیں۔
گرجیت سنگھ نے لکھا کہ ’امرتسر کو اس وقت آکسیجن پانی پت سے ٹرکوں کے ذریعے سپلائی کی جا رہی ہے جو کہ قابل اعتبار نہیں۔ امرتسر میں موجود آکسیجن کے ذخائر پہلے سے ہی ختم ہو چکے ہیں اور ہم اس وقت اس ناقابل اعتبار سپلائی چین کے رحم و کرم پر ہیں۔‘
گرجیت سنگھ نے مزید لکھا کہ ’موجودہ صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ امداد کی تمام پیشکشوں کو قبول کی جائیں اور پاکستان سے آکسیجن کی خریدنے اور وہگہ اٹاری بارڈر سے سپلائی کے لیے تمام انتظامات کیے جائیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمان نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ ’سر میں موجودہ سیاسی اور سفارتی حالات سے باخبر ہوں لیکن اس طرح کی وبا اور قدرتی آفات کے دوران تمام اقوام کو مل جل کر اس مشترکہ دشمن (وبا) کو شکست دینا چاہیے۔‘
سکھ رکن پارلیمان نے مودی کو لکھا کہ آپ نے 550 ویں جنم دن کے موقع پر دنیا کو ’کرتارپور صاحب کوریڈور‘ کا تحفہ دیا اور اب گرو تیغ بہادر صاحب کی 400 ویں سالگرہ پر آکسیجن کوریڈور ایک عظیم تحفہ ہوگا۔
خیال رہے پاکستان نے سنیچر کو موجودہ کورونا وبا کی لہر کے دوران انڈین عوام سے اظہار یکجہتی اور خیر سگالی کے طور پر انڈیا کو ونٹی لیٹرز، ڈیجیٹل ایکسرے، پی پی ایز اور متعلقہ اشیا فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام مذکورہ اشیا کی فوری فراہمی کے لیے طریقہ کار طے کر سکتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ حکام کورونا کی وجہ سے درپیش چیلینج سے نمٹنے کے لیے مزید تعاون کے طریقوں پر غور کر سکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کی جانب سے امداد کی پیشکش پر انڈیا کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ 

شیئر: