غیر ملکیوں کو کاروبار کرانے کے چالیس فیصد کیسز میں خواتین ملوث
تمام معاملات عدالتوں کو بھیج دیے گئے- (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ 2020 کے شروع سے لے کر 2021 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک تجارتی پردہ پوشی کے 1471 کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت تجارت نے بیان میں کہا کہ گزشتہ تین برسوں کے ریکارڈ پر آنے والے تجارتی پردہ پوشی کے 40 فیصد کیسز کا تعلق خواتین سے ہے۔ سعودی خواتین اپنے نام سے غیرملکی کارکنان کو کاروبار کرا رہی تھیں۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ ریکارڈ پر آنے والے تمام کیسز پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیے گئے جہاں سے تمام معاملات عدالتوں کو بھیج دیے گئے۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ تجارتی پردہ پوشی کے بیشتر کیسز کا تعلق کھانے پینے کی اشیا کے کاروبار، ٹھیکیداری اورسلائی کڑھائی کی دکانوں سے تھا۔
وزارت تجارت نے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے قانون کا نیا لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی بیخ کنی کے قانون میں خلاف ورزیوں اور جرائم کی پکڑ دھکڑ کی کارروائی سخت کردی گئی ہے۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ نئے لائحہ عمل کی بدولت تجارتی پردہ پوشی کے انسداد پر چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کو عروج ملے گا۔ علاوہ ازیں صارفین تجارتی پردہ پوشی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نجات پاجائیں گے۔
یاد رہے کہ تجارتی پردہ پوشی انسداد کے قانون کا لائحہ عمل تیار کرکے تمام متعلقہ سرکاری اداروں کے درمیان کو آرڈینیشن قائم کیا گیا ہے- اس کے بموجب وزارت تجارت کے ساتھ وزارت بلدیات و دیہی وآباد کاری امور، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود، وزارت ماحولیات و پانی و زراعت اور محکمہ زکوۃ و آمدنی وغیرہ مل کر سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد میں حصہ لیں گی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں