Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’واضح نہیں پابندیاں ختم کرانے کے لیے ایران جوہری وعدوں پر عمل کرے گا‘

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ تجارتی پابندیاں اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اتوار کو کہا ہے کہ امریکہ کو ابھی تک اس بات کے شواہد نظر نہیں آئے ہیں کہ ایران پابندیوں کے خاتمے کے لیے اپنے جوہروں وعدوں پر عمل کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکہ تجارتی پابندیاں اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ اگرچہ ایک سینیئر ایرانی عہدیدار نے اس کے برعکس بات کی اور یورپی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ بہت مشکل معاملات باقی ہیں۔
ویانا میں بالواسطہ بات چیت جاری ہے کیونکہ بائیڈن انتظامیہ ایران کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کررہی ہے۔ جس میں یہ بھی شامل ہے کہ تہران کیسے عالمی طاقتوں کے ساتھ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کی تعمیل دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔
انتھونی بلنکن نے امریکی چینل اے بی سی نیوز کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں ایران جانتا ہے کہ اسے جوہری معاہدے ہر عمل پیرا ہونے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ اور جو کچھ ہم نے ابھی تک نہیں دیکھا وہ یہ ہے کہ آیا ایران تیار ہے اور وہ سب کرنے کی خواہش رکھتا ہے جو اسے کرنا چاہیے۔‘
’یہ امتحان ہے اور ہمارے پاس ابھی تک اس کا جواب نہیں ہے۔‘
امریکی وزیر خارجہ کا ایران کے ساتھ مزاکرات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’پہلی چیز جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ کہ ہمیں جوہری مسئلے کو دوبارہ ڈبے میں رکھنا ہے۔ ان مذاکرات سے یہ واضح کرنے میں مدد ملی کہ دونوں فریقین کو آگے بڑھنے کے لیے کن چیزوں کی ضرورت ہے۔‘
واضح رہے کہ امریکہ نے سنہ 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں عالمی جوہری معاہدے سے الگ ہو گیا تھا اور ایران کے تیل، بینکنگ اور شپنگ سیکٹر پر دوبارہ سے پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

شیئر: