عازمین کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ ویکسین لگوا چکے ہوں۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں متعلقہ حکام نے اس سال حج کے لیے قواعد و ضوابط مقرر کیے ہیں۔
عازمین کی رہائش، آمد ورفت اور منا سک حج کے حوالے سے بھی ضوابط طے کیے گئے ہیں۔ وبا کی تازہ صورتحال پر نظر رکھی جائے گی جبکہ نئی صورتحال کی روشنی میں نئے فیصلے ہوسکتے ہیں۔
الاخباریہ چینل ،المدینہ اور عکاظ اخبارات کے مطابق اس سال حج کے حوالے سے دو بڑی شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
اول یہ کہ اس سال 18 سے 60 برس تک کی عمر کے لوگوں کو حج کی اجازت ہوگی۔ عازمین کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ ویکسین لگوا چکے ہوں۔
عازمین کے لیے یہ بھی ضروری ہوگا کہ وہ پیچیدہ امراض سے پاک ہوں اور انہیں اس بات کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران گردے کی صفائی یا پیچیدہ امراض کی وجہ سے انہیں ہسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا۔
انہیں فریضہ حج کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے صحت یافتہ ہونے کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔
سعودی عرب آمد سے قبل تمام عازمین حج کو پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا جس میں یہ تحریر ہو کہ امیدوار کورونا سے پاک ہے۔ کورونا ٹیسٹ سفرسے 72 گھنٹے قبل ملک کی معتبر لیباریٹری سے کرایا گیا ہو۔
عازمین حج کو مملکت میں منظور شدہ کووڈ ویکسینوں میں سے کسی ایک ویکسین کی تمام خوراکیں لگوالینے کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔ یہ سرٹیفکیٹ عازم حج کے سرکاری صحت ادارے سے مصدقہ ہونا ضروری ہے۔
ویکسین خوراک کے بارے میں یہ بات بھی ضروری ہوگی کہ دو خوراک والی ویکسین کی آخری یا یک خوراک والی ویکسین کی پہلی خوراک لینے پر سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل 14 روز گزر چکے ہوں۔
سعودی عرب کے متعلقہ حکام نے عازمین حج کی رہائش کے حوالے سے بھی قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔
رہائش پر جاتے وقت عازمین کو تھرمل کیمروں سے گزرنا ہوگا، ان کی آمد ورفت کے موقع پر بھی یہ کارروائی ہوگی۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہوٹل حاجیوں کی رہائش کے لیے مخصوص ہوں گے جہاں وزارت سیاحت، وزارت حج اور دیگر سرکاری اداروں کے مقرر کردہ صحت ضوابط کی پابندی لازمی ہوگی۔ ڈائننگ ہالز ، ہوٹلوں کے استقبالیہ مراکز میں بھیڑ بھاڑ کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ اوپن بوفے سسٹم پر پابندی ہوگی۔
عازمین حج کو سعودی عرب پہنچنے پر تین دن تک ہوٹل قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ اس دوران سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جائے گا اور ان کے لیے نئے خیمے ہوں گے۔
مشاعر مقدسہ آتے جاتے وقت قافلہ بندی کے پوائنٹ متعین ہوں گے۔ جمرات کی رمی، حج مقامات، مشاعر مقدسہ ٹرین اور منی میں رہائش وغیرہ سے متعلق بھی تمام ضوابط جاری کردیے گئے ہیں۔