استنبول کے میئر کے خلاف اردوغان حکومت کی مہم، جیل بھیجنے کا خطرہ
استنبول کے میئر کے خلاف اردوغان حکومت کی مہم، جیل بھیجنے کا خطرہ
اتوار 30 مئی 2021 8:25
استنبول میں اپنی انتخابی مہم چلاتے ہوئے اکرم امام اوغلو نے ’سب کچھ بہترین ہو جائے گا‘ کا نعرم لگایا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ترکی میں اپوزیشن رہنما اور استنبول کے میئر اکرم امام اغلو کو حکام کی جانب سے طویل تحقیقات کے بعد جیل بھیجے جانے کا خطرہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حکمران جماعت استنبول کے میئر کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہے اور ان کو اپنی حکومت کے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔
نوجوان اور پرجوش سیاسی رہنما کے طور پر اکرم امام اغلو نے دوریوں کو کم کرنے کے لیے اتحاد کا پیغام دیا اور استنبول میں اپنی مہم چلاتے ہوئے ’سب کچھ بہترین ہو جائے گا‘ کا نعرہ لگایا۔
مئی کے اوائل میں ان کے خلاف ’بے ادبی‘ کے رویے کی تفتیش شروع کی گئی کہ انہوں نے ماضی کی عثمانی سلطنت کے ایک سلطان کے مقبرے کے دورے میں اپنے ہاتھ پیچھے باندھے رکھے اور ان کی تصویر میں یہ واضح ہے۔
ایک الگ تفتیش میں ان کی حکومت کے کنال استنبول میگا پراجیکٹ کی مخالفت کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت ترک حکومت مصنوعی طور پر ایک نہر کے ذریعے بحیرہ اسود کو بحیرہ مرمرا کے ساتھ ملانا چاہتی ہے۔
پراجیکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے استنبول کے میئر نے کہا تھا کہ اس منصوبے سے چند مخصوص افراد کو کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
اب ترک پراسیکیوٹر نے اکرم امام اغلو کو چار سال قید کی سزا کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مارچ 2019 میں مقامی انتخابات کے پہلے مرحلے کی منسوخی کے بعد ایک تقریر میں مبینہ طور پر الیکشن اتھارٹی کی تضحیک کی تھی۔
انہوں نے تقریر میں کہا تھا کہ الیکشن کی منسوخی ترکی کی عالمی سطح پر ساکھ اور تاثر کو خراب کرے گی اور یہ فیصلہ غیرمنطقی ہے۔
بالآخر جون 2019 میں مقامی انتخابات میں ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جس میں حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے فراڈ کے الزامات عائد کیے۔
استنبول کی عدالت نے میئر اکرم امام اغلو کے خلاف نئے مقدمے کو منظور کر لیا ہے اور اب اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
کوس یونیورسٹی استنبول میں سیاسیا ت کے پروفیسر مرات سومر نے کہا ہے کہ میئر اکرم امام اغلو کے خلاف مہم حکمران جماعت کی ان غیر آئینی کوششوں کا حصہ ہے کہ غیر جمہوری طریقوں سے اقتدار میں رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے مزید مشکل صورتحال اس طرح پیدا ہو رہی ہے کہ اپوزیشن انتخابی اتحاد کے ذریعے مضبوط جمہوری بلاک سامنے لا رہی ہے۔