پاکستان میں ایک بار پھر انتخابات کے طریقہ کار کے حوالے سے قومی سطح پر مباحثے کا آغاز ہو چکا ہے۔ حکومت کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کراتے ہوئے اپوزیشن اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت شروع کریں۔
گزشتہ ماہ ضمنی انتخابات میں سامنے آنے والی مبینہ بے ضابطگیوں کے بعد 19 مئی کو حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو انتخابی دھاندلی کے توڑ اور نئے طریقہ کار کے تحت انتخابات کے لیے پیش کیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا بھر میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین ناکام ہو چکی ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ای ووٹنگ کے ذریعے الیکشنز ممکن ہیں؟Node ID: 518796
-
سینیٹ انتخابات: حکومت اور اپوزیشن کے پاس کون سی آپشنز باقی ہیں؟Node ID: 539046
-
ماضی کی طرح ’ووٹ بیچنے والوں‘ کے خلاف کارروائی ہو گی؟Node ID: 546176