فائزر حجاج، ورک ویزا رکھنے والے افراد کو لگے گی، اسد عمر
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانے کے رجحان میں تیزی آئی ہے (فوٹو: روئٹرز)
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت مکمل طور پر کاروبار کھولنا چاہتی ہے تاہم یہ ابھی ممکن نہیں ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ویکسی نیشن سینٹر کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’آبادی کے تناسب کے لحاظ سے پورے ملک کے مقابلے میں اسلام آباد میں سب سے زیادہ ویکسین لگائی گئی ہے۔‘
بقول ان کے ’ہماری خواہش ہے کہ ویکسی نیشن کے عمل میں تیزی آئے تاکہ کاروبار کھل سکیں۔‘
انہوں نے ملک میں قائم ویکسی نیشن سینٹرز کے حوالے سے بتایا کہ ان کی تعداد 1700 کے قریب ہے جبکہ ہدف چار ہزار سے زائد سینٹرز قائم کرنے کا ہے۔
بعض ممالک کی جانب سے چین کی بنی ویکسین کو قبول نہ کیے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر ’ہر ملک نے وہاں جانے کے لیے نے اپنی پسند کی ویکسین کو لازمی قرار دینا شروع کر دیا تو اس سے نقصان پوری دنیا کو ہوگا۔‘
بقول ان کے ’کورونا ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ چین کی ویکسین برآمد کی جا رہی ہے۔‘
فائزر ویکسین کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس کی تعداد بہت کم ہے تاہم یہ ترجیحاً حجاج، بیرون ملک کام کرنے یا پڑھنے والوں کو لگائی جا رہی ہے۔
صحافیوں سے گفتگو سے قبل وفاقی وزیر نے کورونا ویکسین کے حوالے سے ایک ٹویٹ بھی کی تھی۔
انہوں نے لکھا ’ویکسین لگوانے کا عمل تیز ہوا ہے جو وفاقی حکومت کی جانب سے بڑی انویسٹمنٹ کے بعد ممکن ہوا۔ ویکسین کی اب تک کی خریداری 25 کروڑ تک پہنچ چکی ہے، اگلے سال حکومت اس کے لیے مزید رقم خرچ کرے گی۔‘