حکومت پاکستان نے ایک بار پھر ویکسنیشن کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ایسٹرازینیکا ویکسین 40 سال سے کم عمر افراد کو بھی لگانے کی اجازت دے دی ہے جبکہ فائزر ویکسین صرف کمزور قوت مدافعت رکھنے والے اور موزی بیماری میں مبتلا فراد کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد زعیم ضیا نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ فائزر ویکسین انتہائی کم مقدار میں موجود ہے جس کی وجہ سے اسے صرف کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد اور موزی امراض میں مبتلا افراد کو لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
فائرز کی کورونا ویکسین ’95 فیصد موثر‘Node ID: 518661
انہوں نے مزید بتایا کہ ’جہاں تک اوورسیز پاکستانیوں کا مسئلہ ہے تو اس حوالے سے حکومت پاکستان نے اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے ایسٹرازینیکا ویکسین 40 سال سے کم عمر کے افراد کو بھی لگانے کی اجازت دے دی ہے تاہم خواتین کے لیے اب بھی 40 سال کی عمر کی شرط برقرار ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی شہری ایسٹرازینیکا ویکسین کسی بھی ویکسین سینٹر سے لگوا سکتا ہے۔‘
پیر کے روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف نائن ماس ویکسینیشن سینٹر کے باہر اوورسیز پاکستانیوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ’بیرون ملک سفر کرنے والوں کو فائزر ویکسین لگائی جائے۔‘
ڈاکٹر زعیم ضیا نے اس احتجاج پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اوورسیز پاکستانیز اب ایسٹرازینیکا ویکسین کسی بھی ویکسینیشن سینٹر سے لگوا سکتے ہیں جس کے بعد ان کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’احتجاج کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو حکومتی فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا ہے۔‘

دوسری جانب محکمہ صحت کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پاکستان میں لگائی جانے والی دیگر ویکسینز کے مقابلے میں فائزر کمزور قوت مدافعت اور موزی امراض میں مبتلا افراد کے لیے زیادہ موثر ہے اس لیے فائزر ویکسین کو ایسے افراد کے لیے محدود کر دیا گیا ہے۔‘
حکام کے مطابق ’فائزر ویکسین کی دوسری کھیپ موصول ہونے کے بعد اس حوالے سے حکومتی پالیسی تبدیل ہوجائے گی۔‘
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اسلام آباد ڈاکٹر حسن عروج نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’فائزر ویکسین سے متعلق حکومتی پالیسی بدستور بدلتی صورت حال کے پیش نظر تبدیل کی جارہی ہے۔‘
’پہلے ویکسین بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں اور حج زائرین کے لیے مختص کی گئی تھی بعد ازاں پالیسی تبدیل کرتے ہوئے فائزر ویکسین صرف حج زائرین اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد کو لگانے کی ہدایت کی گئی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’حج سعودی عرب میں مقیم شہریوں تک محدود ہونے کے بعد اب صرف کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد کو ہی فائزر ویکسین لگانے کی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔‘
ڈاکٹر حسن عروج کے مطابق ’پاکستان میں فائزر ویکسین انتہائی کم مقدار میں موجود ہے اور ابھی صرف پہلی کھیپ ہی موصول ہوئی ہے جس میں صوبوں کو چند ہزار ویکسینز دی گئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فائزر ویکسین پاکستان میں لگائی جانے والی دیگر ویکسینز کے مقابلے میں کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد پر زیادہ موثر ہے اس لیے حکومت نے محدود ویکسین کے پیش نظر اسے حج زائرین اور کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد کے لیے مختص کیا تھا۔‘
ڈاکٹر حسن عروج کے مطابق ’فائزر ویکسین اسلام آباد کے ماس ویکسینیشن سینٹر ایف نائن میں لگائی جارہی ہے جس کے لیے مریضوں کو میڈیل ریکارڈ اور لیب رپورٹس لازمی قرار دی گئی ہے۔‘
