آن لائن سٹریمنگ سروسز کو سخت ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے گا، برطانیہ
آن لائن سٹریمنگ سروسز کو سخت ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے گا، برطانیہ
بدھ 23 جون 2021 14:56
برطانوی حکومت کے مطابق آن لائن سٹریمنگ سروسز پر بھی روایتی میڈیا والے قوانین لاگو ہوں گے۔ فوٹو اے ایف پی
برطانیہ کی حکومت نے آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارمز کو سخت ضابطہ اخلاق کا پابند بنانے کی غرض سے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے بدھ کو پیش کی گئی تجاویز کے تحت نیٹ فلکس، ڈزنی پلس اور ایمازون پرائم ویڈیوز پر بھی وہی قوائد و ضوابط لاگو ہوں گے جن کے تحت بی بی سی، آئی ٹی وی اور سکائی سمیت دیگر روایتی نشریاتی ادارے کام کرتے ہیں۔
برطانوی سیکریٹری برائے ثقافت آلیور ڈاؤڈن نے کہا ہے کہ میڈیا کے جائزے سے براڈکاسٹرز اور ڈیمانڈ کے مطابق ویڈیو نشر کرنے والی سروسز کو برابر کے مواقع فراہم ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی نے براڈکاسٹنگ کو تبدیل کر دیا ہے لیکن صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے اور روایتی چینلز کو مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے موجود قوانین اینالاگ دور کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پبلک سروس براڈکاسٹرز کی صلاحیت کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے غور کیا جائے، تاہم اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ دیکھنے اور سننے والوں کو جس نئے فارمیٹ کے تحت مواد فراہم کیا جارہا ہے وہ منصافانہ نظام پر تشکیل دیا گیا ہو۔
برطانیہ میں نگران ادارے ’آفس آف کمیونی کیشنز‘ کی جانب سے طے کیے گئے نشریاتی قوانین پر عمل درآمد کرنا ٹی وی چینلز کے لیے لازمی ہے۔
آفس آف کمیونی کیشنز نے نقصان دہ مواد اور نیوز پروگراموں میں غیر جانبداری کے حوالے سے قوانین وضع کیے ہوئے ہیں۔
تاہم بی بی سی کی آئی پلیئر سروس کے علاوہ تمام آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارمز کو سخت قوانین کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ آن لائن سروسز کے لیے وضع کیے گئے قوانین بچوں کی حفاظت اور نفرت آمیز مواد کی روک تھام تک محدود ہیں۔
برطانیہ میں نیٹ فلکس اور ایپل ٹی وی کو کسی بھی ضابطے کے تحت ریگولیٹ نہیں کیا گیا۔
میڈیا کے حوالے سے کی جانے والی اصلاحات کا مقصد پبلک سروس براڈکاسٹرز کی آن لائن موجودگی کو مزید نمایاں کرنا بھی ہے، تاکہ سمارٹ ٹی وی اور دیگر ڈیوائسز پر ان کے پروگراموں تک رسائی کو آسان بنایا جائے۔