Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وائرل ویڈیو: راولپنڈی میں خاتون کا پرس چھیننے والا ملزم گرفتار

پولیس نے موٹرسائیکل سوار نامعلوم فرد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا (فوٹو سکرین گریب)
راولپنڈی پولیس نے راہ چلتی برقعہ پوش خاتون سے پرس چھیننے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جمعہ کو راولپنڈی پولیس کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ اطلاع کے مطابق ’ملزم انیس اقبال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوران گرفتاری ملزم نے پولیس پر فائر کرنے کی کوشش کی جس دوران ملازم کو اپنے ہی پستول سے دائیں کلائی پر فائر لگا۔‘

راولپنڈی کے علاقے ریس کورس میں بدھ کے روز ایک موٹر سائیکل سوار نے راہ چلتی خاتون کو برقعے سے کھینچ کر گرا دیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے نامعلوم موٹر سائیکل سوار کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
 اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون گلی سے گزر رہی ہیں اور پیچھے سے آنے والے ایک موٹر سائیکل سوار نے پرس چھیننے کی کوشش میں خاتون کو برقعے سے کھینچ کر زمین پر گرا دیا اور تیزی سے موٹر سائیکل بھگا کر لے گیا۔
واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف محمد ظریف نے لکھا کہ ’راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں عزیز آباد میں موٹر سائیکل سوار کی انتہائی نازیبا حرکت، راہ چلتی خاتون کو برقعے سے کھینچ کر گرادیا اس کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہیے۔‘
تھانہ ریس کورس میں لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں درج ہونے والی ایف آئی آر کے مطابق ’ یہ واقعہ 23 جون صبح ساڑھے سات بجے کا ہے، جب وہ خاتون سکول جا رہی تھیں۔‘
واقع کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف محمد ظریف نے لکھا کہ ’راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں عزیز آباد میں موٹرسائیکل سوار کی انتہائی نازیبا حرکت راہ چلتی لڑکی کو برقعے سے کھینچ کر گرا دیا اس کے خلاف، سخت ایکشن ہونا چاہیے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو وائرل ہوئی تو راولپنڈی پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ریس کورس پولیس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش عمل میں لارہی ہے، ملزم کو انشا اللہ جلد ٹریس کرکے گرفتار کر لیا جائے گا۔‘

ویڈیو کلپ ٹوئٹر پر وائرل ہوا تو صارفین کی جانب سے سماجی برائیوں پر بحث کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا۔
بحث کے دوران ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ ایسے ملزموں کو سخت سزا دینی چاہیے تاکہ وہ راہ چلتے خواتین کو ہراساں نہ کر سکیں۔
ٹوئٹر ہینڈل سید نعیم ﷲ نے ٹویٹ کی کہ ’ملکی قوانین کے تاؤ پیچ اور پیچدیگیوں کی وجہ سے شاید اس محترمہ کے گھر والے مدعی نہ بن سکیں.. مگر متعلقہ پولیس اپنی مدعیت میں اس مجرم کو سزا دلوائیں... کورٹ کچہریوں کے چکر لگوانے سے پہلے پولیس اپنے روائیتی طریقہ علاج کا استعمال ضرور کروالیں... نوازش ہوگی۔‘
گفتگو آگے بڑھی تو صارفین راولپنڈی میں بڑھتے ہوئے جرائم کے بارے میں بھی بحث کرتے نظر آئے۔
ٹوئٹر صارف فیضان یاسین نے لکھا کہ ’راولپنڈی کو نظر لگ چکی ہے، بد ترین سٹریٹ کرائمز ہو رہے اور پولیس بعد میں صرف تسلیاں دیے جا رہی ہے۔ آپ جب تک ڈالفن اور ٹیکٹیکل فورس کو مین بازاروں سے گلیوں میں گشت کے لیے نہیں لگائیں گے، کچھ بہتر نہیں ہو سکتا۔‘

ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ سامنے سے ایک اور موٹر سائیکل سوار شخص آتا ہے لیکن وہ ملزم کو کچھ نہیں کہہ پاتا۔ جس پر صارفین کا کہنا تھا کہ اس شخص کو موقع پر اس ملزم کو پکڑ لینا چاہیے تھا۔
سوشل میڈیا صارف محمد مسعود بٹ نے لکھا کہ لڑکی سے پرس چھینا گیا لیکن مخالف سمت سے آنے والا موٹر سائیکل سوار آسانی سے اسے ٹھوکر ما کر گرا سکتا تھا لیکن اس طرح کے واقعات میں بہادری کی جگہ بزدلی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت نصیب فرمائے۔ آمین

شیئر: