Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانچ منٹ سے طویل کال پر ٹیکس: ’عاشقوں کے ہاں صف ماتم‘

انٹرنیٹ، ایس ایم ایل پر تجویز کردہ ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)
وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے بجٹ میں اعلان کردہ ٹیکسوں میں تبدیلی کا اعلان کیا اور قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر میں اس کی تفصیل بتائی تو فون کالز پر ٹیکس کا معاملہ اور اس پر ہونے والی گفتگو ایک مرتبہ بھر دیگر موضوعات پر غالب آ گئی۔
جمعہ کو اسمبلی میں کی گئی تقریر کے دوران وزیرخزانہ نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے فون کالز کا قابل ٹیکس دورانیہ سابقہ تین منٹ سے بڑھا کر پانچ منٹ کر دیا گیا ہے۔ ایسے صارفین جو پانچ منٹ سے طویل کال کریں گے انہیں 0.75 پیسے ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
قبل ازیں بجٹ 2020-21  میں حکومت کی جانب سے تین منٹ سے زیادہ طویل کال کرنے پر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان ہوا تو اس پر سامنے آنے والے ردعمل کے بعد حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔
فون کالز پر ٹیکس کے سابقہ اعلان پر وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس کے دوران فون کالز پر ٹیکس کا فیصلہ مسترد کر دیا گیا تھا تاہم بجٹ تقریر کا حصہ ہونے کی وجہ سے اس کا اعلان ہو گیا تھا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے فون کال ٹیکس کے حوالے سے بیان پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل گزشتہ بار جتنا نہیں رہا۔ لیکن اس مرتبہ صارفین پانچ منٹ سے زیادہ طویل کال کرنے والوں کو ہوشیار کرتے دکھائی دیے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے پاکستانی صحافی وتجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی لکھتے ہیں کہ ’شوکت ترین کے مطابق کس نے کہا تھا کہ غریب رہو اور بغیر انٹرنیٹ والے سستے فون پر کالیں کرو؟ نہ تم سمارٹ اور نہ تمہارا فون۔ اب ہر پانچ منٹ کی کال کے بعد امیروں کو ٹیکس دو۔ اگر ترین کی طرح امیر ہوتے اور سمارٹ فون ہوتا تو وائی فائی پر لمبی آڈیو اور وڈیو کالیں کھڑکاتے۔‘

حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے ٹوئٹر صارف حنا صافی لکھتی ہیں کہ ’بجٹ 2021-22 میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا لیکن پانچ منٹ سے زیادہ لمبی کال پر 0.75 پیسے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ غیر ضروری گھنٹوں لمبی کال کے اس کلچر کو ختم کر دیا گیا ہے۔‘

فون پر لمبی کال کرنے والوں کے ممکنہ ردعمل کا ذکر ہوا تو شیخ سفینہ نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’اب پاکستان میں موجود وہ لوگ جو فون پر گھنٹوں گپیں لگانے میں مصروف ہوتے تھے ہوشیار ہو جائیں۔ کیونکہ اب 5 منٹ سے زیادہ کال کرنے پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔عاشقوں کے ہاں صف ماتم شروع۔‘

جہاں کچھ افراد نے حکومت کے اس اقدام کو سرہا تو وہیں کچھ صارفین اس ٹیکس سے پریشان بھی نظر آئے۔ سوشل میڈیا صارف شمس کاکزئی اپنے خیالات کا اظہا کچھ یوں کرتے ہیں کہ ’آج بجٹ تقریر میں شوکت ترین کا پہلی یو ٹرن سامنے آ گیا۔ پہلے بیان کے بر عکس موبائل فون کال پر 5 منٹ کے بعد 75 پیسے ٹیکس ھو گا۔ حکومت کو تکلیف تھی کہ عوام کو موبائل کمپنیاں کال/ SMS پیکج کیوں دیتی ہیں؟ پہلے ہی ہر کال پر فی کال 12 پیسے علاوہ ٹیکس چارج ہوتا ہے۔‘
 

ٹیکس کی حمایت و مخالفت کے ساتھ معاملے کے دیگر پہلو زیربحث آئے تو کچھ صارفین نے لمبی کال کرنے والوں کی پریشانی پر انوکھے انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ صارف آفتاب محمود نے اپنے تبصرے میں لکھا ’کرو ہنٹر لمیاں لمیاں کالاں۔ لگ پتہ جاو گا۔‘

جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں کی گئی اپنی تقریر میں شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ’بجٹ میں 12 ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جارہے ہیں۔‘

شیئر: