Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر دو لاکھ سے زائد افراد کے خلاف کارروائی

’جن غیر قانونی تارکین کو بیدخل کیا گیا انہیں تاحیات بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ و لیبر اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی پر دو لاکھ 74 ہزار 849 افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق محکمے نے کہا ہے کہ ’مذکورہ کارروائیاں یکم محرم سے 13 ذو القعدہ کے دوران کی گئی ہیں۔‘
’جن افراد کے خلاف کارروائی ہوئی ہے ان میں سعودی شہری سمیت غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ کیس کی سنگینی کے اعتبار سے سزائیں مختلف رہیں جن میں جرمانہ، جیل، تشہیر اور غیر ملکیوں کے لیے ملک سے بیدخلی شامل ہے۔‘
محکمے نے کہا ہے کہ ’بعض ایسے کیسز میں جہاں غیر قانونی تارکین کو رہائش یا ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی گئی تھی وہاں مکان اور گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں ہیں۔‘
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ’اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جن غیر ملکیوں کو سعودی عرب سے بے دخل کیا گیا ہے انہیں تاحیات بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔‘
محکمے نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ ’اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون جرم شمار ہوگا۔‘

’غیر قانونی تارکین کی کسی بھی قسم کی مدد کرنے پر 15 سال تک جیل اور 10 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔‘ (فوٹو : المواطن)

سعودی قوانین سے متعلق یاددہانی میں محکمے نے کہا کہ ’غیر قانونی تارکین کو کام دینا، انہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا یا انہیں رہائش کے لیے ٹھکانہ دینا بھی جرم ہے۔ ایسا کرنے پر سزا کے علاوہ وہ مکان جہاں رہائش کی سہولت دی گئی یا وہ گاڑی جس میں ٹرانسپورٹ کی سہولت دی گئی ضبط ہوجائے گی۔‘
محکمے نے کہا ہے کہ ’ہم شہریوں اور غیر ملکیوں کو ایک مرتبہ پھر آگاہ کر رہے ہیں کہ غیر قانونی تارکین کی کسی بھی قسم کی مدد کرنے پر 15 سال تک جیل اور 10 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔‘

شیئر: