Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کھانسی کی مختلف اقسام اور ان سے چھٹکارا کیسے ممکن؟

کھانسی کی آواز سے اس کی وجوہات کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ ممکنہ علاج میں بھی مدد ملتی ہے۔ کھانسی کی درجہ بندی کرنے کے بہت سے طریقے ہیں، اس کی وجہ کا تعین کرنے کا آسان ترین طریقہ کھانسی کی آواز پر توجہ دینا اور اس کا جسم پر اثر انداز ہونے کو نوٹ کرنا ہے، یوں اس کا بہترین علاج ممکن ہوسکتا ہے۔
سیدتی ڈاٹ نیٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کھانسی کے علاج اور اس سے چھٹکارے کے  طریقے پیش کیے ہیں۔

کھانسی کی مختلف اقسام  اور ان کا علاج

خشک کھانسی
خشک کھانسی عام طور پر سانس کی بیماریوں، جیسے نزلہ اور فلو کے بعد ہوتی ہے۔
یہ کھانسی اس وقت ہوتی ہے جب گلے میں بلغم بہت کم ہو یا نہ ہو،  مریض اپنے گلے میں ہلکی سی سنسنی محسوس کرسکتا ہے اور کھانسی کو روکنے میں ناکام رہتا ہے۔
زیادہ تر لوگوں میں ایسی کھانسی خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔ تاہم  اور بھی وجوہات ہیں جن کی جانچ کی جا سکتی ہے اگر کھانسی دائمی ہوجاتی ہے تو:
دمہ: دیگر علامات میں سینے کی جکڑن، سانس لینے میں دشواری  اور گلے میں گرگراہٹ شامل  ہوتی ہیں۔
معدے کی تیزابیت والی بیماری: یہ اس وقت ہوتا ہے جب پیٹ کا تیزاب گلے میں جاتا ہے ، جو کھانسی کا باعث بنتا ہے۔
پھیپھڑوں کا کینسر: پھیپھڑوں کے کینسر سے وابستہ کھانسی میں بلغم کے ساتھ خون آتا ہے۔ لیکن اگر کسی کو زیادہ تکلیف ہوتوانہیں ڈاکٹر سے مشورے کے لیے جانا چاہیے۔
گرم پانی پینے، یا کھانسی کا شربت استعمال کرکے خشک کھانسی کی تکلیف سے راحت مل سکتی ہے۔

تر کھانسی

کچھ لوگ ایسی کھانسی کو سینے کی کھانسی کا نام دیتے ہیں، یہ کھانسی  بلغم کے ساتھ آتی ہے، ایسی کھانسی عام طور پر انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے، جیسے فلو، نزلہ یا سینے میں انفیکشن۔
جس شخص کے سینے میں انفیکشن ہو وہ بلغم کے ساتھ  کھانسی کرتا ہے جس میں کم مقدار میں سرخ خون ہوتا ہے۔ یہ خون پھیپھڑوں سے آتا ہے۔

کھانسی کا شربت استعمال کرکے خشک کھانسی کی تکلیف سے راحت مل سکتی ہے۔ (فوٹو: فری پِک)

اگر کسی شخص کو کھانسی میں بہت زیادہ خون آنے لگے تو اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
تر کھانسی کی کچھ اقسام دائمی ہوسکتی ہیں، اس کی وجوہات درج ذیل  ہوتی ہیں۔
پھیپھڑوں میں چھوٹی تھیلیوں میں بلغم جمع ہونے کی وجہ سے ایسی حالت ہوتی ہےجس سے جسم چھٹکارا نہیں پا سکتا ہے۔
نمونیا: ایسا تب ہوتا ہے جب بیکٹیریل انفیکشن پھیپھڑوں کے ٹشوز کو نقصان پہنچاتا ہے۔
تپ دق مائکوبیکٹیریم انفیکشن: یہ متعدی نہیں ہے اور اس کے ساتھ تھکاوٹ، بیمار ہونے اور وزن میں کمی کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔
دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری (COPD): ایک قسم کی پھیپھڑوں کی بیماری، عام علامات میں سانس میں دشواری اور گھبراہٹ شامل ہو سکتی ہے۔
جہاں تک علاج کی بات ہے تو ہائیڈریٹ رہنا تر کھانسی سے بچنے اور سردی کی بیماریوں سے دور رکھنے میں معاون ہوتے ہیں۔
کچھ لوگوں کو انسداد (او ٹی سی) کھانسی کی دوائیں، جیسے کھانسی کے سیرپ کے قطرے، سینے کی مالش اور درد سے نجات دلانے والی ادویات سے بھی راحت مل جاتی ہے۔ اگر بیکٹیریل انفیکشن کھانسی کا سبب بن جائے تو مریض کو اینٹی بائیوٹک کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

شیئر: