اسسٹنٹ کمشنر دکی حبیب احمد بنگلزئی نے اردو نیوز کو بتایا کہ معطل کیے گئے سبھی 70 اہلکار لیویز فورس کے اہلکار ہیں جن میں دو نائب رسالدار، تین حوالدار اور پانچ دفعہ دار بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیویز اہلکاروں کو رمضان المبارک سے اب تک کئی بار زبانی اور تحریری طور پر احکامات دیے گئے کہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں مگر وہ انکاری تھے جس پر کارروائی کی گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق لیویز اہلکاروں کا عوام سے براہ راست رابطہ ہوتا ہے۔ معطل کیے گئے اہلکار ویکیسن نہ لگوا کر نہ صرف اپنی بلکہ دوسری کی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ معطل کیے گئے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔ سرکاری احکامات نہ ماننے پر انہیں مزید تادیبی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن رضا کارانہ عمل ہے۔ اب تک ایسا کوئی قانون نہیں بنا جس پر ویکسین سے انکار کرنے والوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ محکمے عوام کی جانوں کے تحفظ کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے طور پر سرکاری اہلکاروں کو مختلف طریقوں سے ویکسی نیشن کرانے پر مجبور کررہے ہیں۔
ڈاکٹر سرمد سعید نے بتایا بلوچستان بھر میں اب تک دو لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگوائی جاچکی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
محکمہ صحت کے انسداد کورونا سیل کے فوکل پرسن ڈاکٹر سرمد سعید خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ اس سے پہلے محکمہ تعلیم بلوچستان نے اساتذہ اور دیگر عملے کے ارکان کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دی ہے اور ویکسینی نیشن نہ کرانے پر کئی اساتذہ کے خلاف کارروائی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ہدف کو پورا کرتے ہوئے اوسطاً روزانہ تقریباً 10 سے 12 ہزار افراد کی ویکسینیشن کی جارہی ہے۔ منگل کو ایک دن میں سب سے زیادہ تقریباً 12 ہزار افراد کو کورونا سے بچاؤ کی ویکیسن لگائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں اب تک دو لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگوائی جاچکی ہے۔
'ہماری کوشش ہے کہ دسمبر تک 18 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل کرلیں۔'
ڈاکٹر سرمد سعید خان کے مطابق بلوچستان میں سنگین بیماریوں میں مبتلا اور کمزور مدافعت کے حامل افراد کو فائزر، 40 سال سے زائد عمر یا بیرون ملک جانے والے افراد کو ایسٹرا زینکا جبکہ باقی افراد کو سائینو فارم، سائنو ویک اور کین سائنو کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔