Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیتے کا موٹر سائیکل سوار بھائیوں پر حملہ، سالگرہ کے کیک نے جان بچائی

انڈیا میں چیتوں کی تعداد میں 60 فیصد ہوا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں موٹر سائیکل پر سوار دو بھائی حملہ آور چیتے سے منفرد طریقہ اپنا کر جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔
محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ریاست مدھیا پردیش میں دو بھائی شام کے وقت موٹر سائیکل پر سالگرہ کا کیک لے کر جا رہے تھے کہ گنے کے کھیت میں سے اچانک ایک چیتا بھاگتے ہوئے آیا اور ان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔
اہلکار کے مطابق فیروز اور صابر منصوری نام کے دو بھائیوں نے چیتے سے بچنے کے لیے موٹر سائیکل کی رفتار بڑھائی مگر چیتا ان کا تعاقب کرتا رہا۔
صابر منصوری کے مطابق چیتے نے 500 میٹر سے زائد فاصلے تک ان کا تعاقب کیا۔
’ہم مشکل سے مرتے مرتے بچے ہیں۔‘
محکمہ جنگلات کے اہلکار کا کہنا تھا کہ ’جب جان کو خطرہ ہو تو ایسے میں آپ کو پہلا خیال یہی آتا ہے کہ جان بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔ اور ایسا ہی انہوں نے بھی کیا۔‘
فیروز اور صابر کے پاس بھی حملہ آور چیتے سے جان بچانے کا اور کوئی طریقہ رہا نہیں سوائے اس کے کہ وہ کیک کا ڈبہ چیتے کو دے ماریں۔
جیسے ہی صابر نے کیک کا ڈبہ چیتے کی طرف پھینکا تو وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر کھیتوں میں واپس بھاگ گیا۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق چیتے نے کیک کھانے کی کوشش نہیں کی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق انڈیا میں سنہ 2014 سے 2018 کے درمیان چیتوں کی تعداد میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا میں چیتوں کی تعداد 13 ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ ریاست مدھیا پردیش میں سب سے زیادہ چیتے پائے جاتے ہیں۔
انڈیا میں چیتے انسانوں سے بلاخوف اکثر گاؤں اور قصبوں میں داخل ہو جاتے ہیں۔ حکام کے مطابق نوجوانوں کے بجائے بچوں کو چیتے کے حملے سے زیادہ خطرہ رہتا ہے۔
گزشتہ ماہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک چار سالہ بچی کو چیتا گھر کے باغ سے اٹھا کر لے گیا تھا۔ اگلے دن بچی کی نعش ملی تھی۔

شیئر: