Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیان گونگ خلائی سٹیشن پر چینی خلابازوں کی کامیاب چہل قدمی

چین کے نئے خلائی سٹیشن کے خلابازوں نے اتوار کو اپنی پہلی چہل قدمی کامیابی سے مکمل کی۔
خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق خلابازوں نے تیان گونگ سٹیشن کے باہر سات گھنٹے کام کیا۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ چین کے خلاباز خلا میں رہتے ہوئے اپنے خلائی جہاز سے نکلے۔
چین کے تین خلاباز جون میں تیان گونگ خلائی سٹیشن پہنچے تھے جہاں وہ تین مہینوں تک رکیں گے، یہ چین کا آج تک کا خلابازوں کا طویل ترین مشن ہے۔
چین کے سرکاری ٹی وی سی سی ٹی وی نے بتایا ہے کہ اتوار کی صبح ٹیم کے دو خلاباز کیبن سے باہر نکلے۔
پہلے خلاباز لیو بومنگ کو ایک مکینیکل بازو کے ذریعے ورک سائٹ پر پہنچایا گیا جبکہ دوسرے خلاباز تانگ ہونگ بو کو کیبن کے باہر سے اتارا گیا۔
چین کی سرکاری ٹی وی کے مطابق ان کے مشن میں تیانہے کور موڈیول کے باہر پینارومک کیمرے کو بلندی پر لگانا تھا اور اس کے ساتھ روبوٹک بازو کی منتقلی کی صلاحیت کی بھی تصدیق کرنی تھی۔
ٹیلی ویژن فوٹیج میں خلابازوں کو تیاری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور انہوں نے کیبن میں ورزش کے وقت اپنی صحت کا بھی معائنہ کیا۔
اس کے بعد خلابازوں کو کیبن کا دروازہ کھولتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔
چین کا تقریباً پانچ سالوں میں پہلے خلائی مشن کا آغاز ملک کے لیے عزت اور وقار کی بات ہے۔ بیجنگ نے رواں مہینے ایک زبردست پروپیگنڈا مہم کے ساتھ حکمران جماعت کے 100 سال منائے ہیں۔
اس عمل کی تیاری کے لیے خلابازوں کی ٹیم چھ ہزار گھنٹوں کی تربیت سے گزری ہے۔
چین کی سیپس ایجنسی اگلے سال کے آخر تک 11 مشنز لانچ  کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں خلابازوں پر مشتمل تین مزید مشنز ہوں گے۔
لیو اور تانگ کے علاوہ مشن کے کمانڈر، نے ہیشنگ ہیں، وہ ایئر فورس کے اعزاز یافتہ پائلٹ ہیں اور پہلے ہی دو خلائی مشنز میں حصہ لے چکے ہیں۔

شیئر: