سعودی عرب کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ تیل کی پیداوار کے حوالے سے معاملے کو اپریل تک توسیع دینا ’موجودہ اوپیک پلس ڈیل معاہدے کی بنیاد ہے نہ کہ اس کا کوئی جزو۔‘
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے اپریل 2022 کو ختم ہونے کے بعد بھی تیل کی پیداوار کے معاہدے کو جاری رکھنے کے لیے اوپیک اور نان اوپیک ممالک کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
تیل کی پیداوار کا باقی سال کے لیے تعین، اوپیک کا اہم اجلاس آجNode ID: 579096
-
تیل کی پیدوار بڑھانے کے حوالے سے اوپیک پلس میں اتفاق نہیں ہوسکاNode ID: 579346
-
تیل کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے ’اوپیک پلس‘ کا اجلاس پھر ملتویNode ID: 579691
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے العربیہ ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ ’معاہدے میں توسیع موجود ہے جبکہ پیداوار بڑھانے کی نشاندہی نہیں کی گئی۔‘
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ موسم گرما کے دوران تیل کی سپلائی میں ممکنہ کمی کو پورا کرنے کے لیے پیداوار میں اضافہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے اتحاد کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی سعودی عرب کی اضافی رضاکارانہ خدمات کے بغیر ممکن نہیں تھی۔
شہزادہ عبدالعزیز نے کہا کہ ’میں ایک متوازن ملک کی نمائندگی کرتا ہوں جو بطور اوپیک سربراہ ہر کسی کے مفاد کا جائزہ لیتا ہے، سعودی عرب نے بڑی قربانی دی ہے اور اس کی قیادت کے بغیر تیل کی مارکیٹ میں بہتری نہ آتی۔‘