سندھ کے شہر خیرپور میرس میں ڈاکوؤں نے 7 ہزار روپے ماہانہ اُجرت پر ڈرائیونگ کرنے والے ایدھی رضاکار کو اغوا کرلیا۔ ڈاکوؤں نے انہیں چھوڑنے کے بدلے اپنے تین ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
بعد ازاں ایس ایس پی ظفر اقبال ملک نے بتایا کہ ’پولیس دباؤ پر ڈاکوؤں نے مغوی ایدھی ڈرائیور کو رہا کردیا۔ ایس ایس پی کے مطابق ’ڈاکو مغوی ڈرائیور کو کراچی ٹو کوئٹہ نادرن بائی پاس پر چھوڑ گئے تھے۔‘
اس سے قبل لاڑکانہ میں ایدھی سینٹر کے انچارج حاجی سلیم آرائیں نے بتایا تھا کہ ’ایدھی رضاکار عمران ماچھی چانڈکا ہسپتال لاڑکانہ سے میت لے کر خیرپور ضلع کے گاؤں ننگریجا گئے تھے۔ میت چھوڑ کر واپس لاڑکانہ آتے ہوئے راستے میں ڈاکوؤں نے ایدھی رضاکار کو ایمبولینس سمیت اغوا کرلیا۔‘
مزید پڑھیں
-
دعا منگی کی بازیابی اور پولیس کے شکوےNode ID: 447436
-
’20 برس قبل تین نہیں چار بچے اغوا ہوئے‘Node ID: 461111
ایدھی سینٹر کے انچارج نے بتایا کہ ’ڈرائیور سنیچر کی شام میت لے کر خیرپور گئے تھا لیکن جب رات گئے تک واپس نہیں آئے تو پھر ان کی تلاش شروع ہوئی۔ اتوار کی صبح مغوی ڈرائیور کے نمبر سے کال آئی جس میں ان کے اغوا کا بتایا گیا۔‘
ایس ایس ایس خیرپور میرس ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ ’واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد سے خیرپور پولیس بالخصوص کنب، پیروسن اور تھڑی میر واہ تھانوں کے اہلکاروں کی جانب سے مغوی ایدھی رضاکار کی بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، جلد ہی ایدھی رضاکار کو بازیاب کروا لیا جائے گا۔‘
تھانہ کنب کے ایس ایچ او شوکت علی رند نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اغوا کا مقدمہ ان کے تھانے میں درج کیا گیا ہے جبکہ پولیس نے ایمبولینس بھی ڈھونڈ لی ہے۔‘
ایس ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ ’اغوا کاروں کی جانب سے مغوی رضاکار کے موبائل پر رابطہ ہوا تھا جس کے بعد آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے موبائل کی لوکیشن ٹریس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘
