Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طلحہٰ طالب میڈل تو نہ جیت سکے لیکن لاکھوں دل ضرور جیت لیے‘

ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی جانب سے 21 سالہ ویٹ لفٹر طلحہٰ طالب 67 کلوگرام کیٹگری میں 320 کلو وزن کی لفٹنگ کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے۔ 
سنیچ راؤنڈ میں طلحہٰ طالب 150 کلو گرام وزن اٹھانے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ کلین اینڈ جرک راؤنڈ میں پہلی کوشش میں ناکام ہونے کے باوجود تیسری کوشش میں 170 کلوگرام وزن اٹھانے میں کامیاب رہے۔
واضح رہے کہ چین کے چن لیجن 332 کلو گرام وزن کی مجموعی وزن کے ساتھ طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے جبکہ کولمبیا کی موسکیرا لوزانو لوئس جاویر اور اٹلی کی زان میرکو 331 اور 322 کلو گرام وزن اٹھانے کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
گوجرنوالہ سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ طلحہٰ طالب پاکستان میں ویٹ لفٹنگ کی بنیادی سہولیات اور پروفیشنل ٹریننگ نہ ہونے کے باوجود ٹوکیو اولیمپکس میں میڈل جیتنے کے لیے پرعزم دکھائی دیے۔
اس سے قبل طلحہٰ طالب کامن ویلتھ گیمز، کامن ویلتھ چیمپئن شپ، ساؤتھ ایشین گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے میڈل حاصل کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے تاشقند میں بین الاقوامی یکجہتی ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ بھی جیتا۔ 
ٹوکیو اولمپکس میں جاری ان کی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر طلحہ طالب کی حوصلہ افزائی کی گئی اور ان کو خوب سراہا بھی گیا۔
صارف عابد قیوم سولیری نے لکھا کہ ’طلحہٰ طالب میڈل تو نہ جیت سکے لیکن لاکھوں دل ضرور جیت لیے ہیں۔ پاکستان میں سرکاری یا پرائیوٹ سیکٹر کی جانب سے ویٹ لفٹنگ کی سرپرستی نہ ہونے کے باوجود انہوں نے ٹوکیو اولمپک گیمز میں پانچویں پوزیشن حاصل کر لی۔ شکریہ طلحہ۔ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی۔‘

ٹوئٹر ہینڈل ریحان الحق لکھتے ہیں کہ ’طلحہٰ طالب پہلے پاکستانی ویٹ لفٹر ہیں جنہوں نے 1976 کے بعد اولمپکس میں کامیابی حاصل کی۔ پاکستان کو ان پر فخر کرنا چاہیے۔‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل نے بھی نوجوان ویٹ لفٹر کی عمدہ کارگردگی کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’وہ گر گیا، لیکن پھر کھڑا ہوا اور پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا، زبردست کوشش طلحہٰ طالب۔‘
صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام ویٹ لفٹنگ کی سمجھ بوجھ نہ ہونے کے باجود اتنے انہماک اور جوش سے طلحہٰ طالب کو کھیلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ اسی حوالے سے ایک صارف اسامہ نے لکھا کہ ’ایک لڑکاطلحہٰ طالب پورے ملک کو  کسی سسٹم اور رولز کا علم نہ رکھتے ہوئے بھی ویٹ لفٹنگ دکھا رہا ہے، ایک نسل کو متاثر کر رہا ہے، کھیل کی طاقت۔‘

ٹوئٹر ہینڈل اسامہ ورک نے لکھا کہ ’میرے لیے آپ ایک چیمپیئن ہیں۔ مجھے تمغے کی پرواہ نہیں ہے، ہم نے آپ کو ایسی ٹریننگ ہی نہیں دی کہ آپ سے اتنی توقع کریں۔ پھر بھی آپ نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔ آپ نے پاکستان کو دوڑ میں شامل کیا کسی نے یہ توقع نہیں کی تھی کہ ہم اس دوڑ میں بھی شامل ہوں گے، مبارک ہو طلحہٰ طالب۔‘

ایک اور صارف شعیب نیازی نے لکھا کہ ’ہمیں آپ پر فخر ہے طلحہٰ طالب پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے، پاکستانی تجھے سلام۔‘
 

ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کا 10 رکنی دستہ حصہ لے رہا ہے۔

شیئر: