Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چار گھنٹے میں 400 لوگوں کے مسائل سننا‘ سوشل میڈیا پر ’بزدار سپیڈ‘ کے چرچے

وزیراعلی ہاؤس کے اعلان کے بعد بہت سے صارفین نے ٹوئٹر پر ہی مسائل شیئر کرنا شروع کر دیے (فوٹو: ویڈیو گریب)
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی عوامی مصروفیت سے متعلق سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ نے کم وقت میں زیادہ شکایات نمٹانے کا ذکر کیا تو سوشل ٹائم لائنز نے کہیں ریاضی اور کہیں لفاظی کی آڑ میں اسے تنقید کے نشانے پر رکھ لیا۔
بدھ کے روز سی ایم پنجاب اپ ڈیٹس نامی آفیشل ہینڈل سے کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ ’وزیراعلی پنجاب نے عوامی خدمت کی نئی مثال قائم کر دی۔‘
معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے مزید لکھا گیا کہ ’وزیراعلی نے چار گھنٹے تک 400 سے زائد لوگوں کے مسائل سنے، مسائل کے حل کے لیے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو ہدایات بھی دیں۔ وزیراعلی عثمان بزدار خود لوگوں کی نشست پر گئے، ان سے حال احوال معلوم کیا اور مسائل پوچھے۔‘
اسی اکاؤنٹ کی جانب سے کی گئی ایک اور ٹویٹ میں وزیراعلی سے موقع پر موجود افراد کی گفتگو کا حوالہ بھی دیا گیا، جس کے مطابق لوگوں نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے عوامی خدمت کے جذبے کو سراہا۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ ’آپ نے ہمارے مسائل اپنے سمجھ کر حل کیے ہیں۔ ماضی میں وزیراعلیٰ سے ملنا تو دورکی بات تھی، وزیراعلیٰ آفس کے دروازے بھی ہم جیسے لوگوں کے لیے بند تھے۔‘
کچھ صارفین نے چار گھنٹے کے وقت میں 400 سے زائد افراد کے مسائل سننے کی رفتار کو موضوع بنایا تو کسی نے اس کے ممکن ہونے پر سوال کیا، جب کہ دیگر حساب کرتے رہے کہ ایک منٹ سے کم وقت میں کوئی کیسے مسئلہ بیان کر سکتا ہے۔

کم وقت میں زیادہ مسائل سننے کے پہلو پر گفتگو کے ساتھ ساتھ کئی صارفین یہ پوچھتے بھی دکھائی دیے کہ وہ وزیراعلی پنجاب تک اپنا مسئلہ پہنچانا چاہتے ہیں، ان سے رابطہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟

عوامی شکایات سے متعلق گفتگو میں کچھ صارفین نے سرکاری محکموں سے متعلق اپنے برسوں پرانے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ان کے حل کی خواہش ظاہر کی تو گلہ بھی کیا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔
وزیراعلی پنجاب کی تیز رفتاری پر ’بزدار سپیڈ‘ کہہ کر کچھ صارفین نے طنز اور تنقید کی تو ان کے حامی ٹویپس بھی خاموش نہ رہے۔ عبدالوحید بزدار نامی ایک صارف نے اپنے تبصرے میں لکھا ’شوبازیاں نہیں کام، حقیقی خادم اعلیٰ پنجاب۔‘

عثمان بزدار کے اقدام پر تنقید اور تعریف کرنے والوں کے ساتھ ساتھ کچھ ایسے افراد بھی سامنے آئے جو باقی مدت کا ذکر کرتے ہوئے یہ تجویز دیتے دکھائی دیے کہ سخت محنت کریں اور اپنی ٹیم کو متحرک کریں۔

وزیراعلی پنجاب کے ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی ان ملاقاتوں کا ذکر کیا گیا تاہم کسی تفصیل میں جانے کے بجائے فارسی زبان کے اشعار کو اظہار کا ذریعہ بنایا گیا۔ اس ٹویٹ پر تبصرہ کرنے والے متعدد صارفین اشعار کا مفہوم جاننے کے خواہش مند دکھائی دیے۔

 

شیئر: