اتوار کی رات کو ٹوئٹر پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ تین افراد افغانستان کے کسی دفتر میں بیٹھے ہیں۔ دفتر کی تزین و آرائش دکھ کر گماں ہوتا تھا کہ جیسے یہ کمرہ کسی بڑے افسر کا ہو۔
لیکن اس دفتر میں بیٹھے لوگ کوئی افسر نہیں تھے بلکہ افغان طالبان کے رکن تھے۔
اس تصویر پر درج تھا کہ ’نہ سی ایس ایس (سینٹرل سپرئیر سروس)، نہ پی ایم ایس (پروونشل مینجمنٹ سروس) اور پھر بھی ڈی سی (ڈپٹی کمشنر)۔‘
اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دی رییو نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر سے دریافت کیا کہ وہ اس حوالے سے کیا سوچتے ہیں۔
Respected Sir @hamzashafqaat @dcislamabad please share your thoughts pic.twitter.com/o24z6OMCat
— The Review (@TheReview_PK) August 15, 2021
اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات اس دفتر کی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے بولے کہ ’فائلز نہیں ہیں، میرا خیال ہے کہ یہ الیکٹرونک آفس استعمال کررہے ہیں۔‘
No files. I think they are using e-office https://t.co/OICiwvQXqc
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) August 15, 2021