Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کے خلاف واقعات پر بحث کے لیے کمیٹی بنائی جا رہی ہے: وزیر اطلاعات

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انڈیا افغانستان میں مداخلت سے باز رہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف ہونے والے واقعات تشویشناک ہیں، ان پر بحث کے لیے کمیٹی بنائی جا رہی ہے جس میں علما، دانشور اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بحث کے لیے سوشل میڈیا پر تجاویز لی جائیں گی کہ ایسے واقعات کے حوالے کیا ریگولائزیشن لائی جائیں۔
افغانستان کی صورت حال کے بارے میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وہاں حکومت سازی کے عمل میں پاکستان ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
’اس ضمن ہم ترکی، چین اور دوسرے ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ افغانستان کے حکام سے بھی رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کی صورت حال کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وسطی ایشیائی ریاستوں کے دورے پر جا رہے ہیں۔
انہوں نے انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان میں مداخلت سے باز رہے، اس کا کوئی بارڈر نہیں لگتا، اس کا کوئی تعلق نہیں بنتا۔
’انڈیا کا میڈیا افغانستان میں امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے اس معاملے سے دور رہنا چاہیے۔‘
فواد چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزرا شبلی فراز اور ڈاکٹر بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے بریفنگ دی۔
انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ کی مخالفت پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ 90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے آئینی حق سے محروم کرنا چاہتی ہے۔

فواد چوہدری کے مطابق افغانستان میں حکومت سازی کے لیے پاکستان ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مسلم لیگ ن پر الزام لگایا کہ اس نے ایک بھی الیکشن شفاف طریقے سے نہیں جیتا، اسی لیے مخالفت کر رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ایک سال الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے اپوزیشن کو سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس کا کردار ذمہ دارانہ نہیں۔
’اجلاس میں اپوزیشن کے رویے کی مذمت بھی کی گئی۔‘
انہوں نے تارکین وطن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترسیلات زر نہ بھجواتے تو ہماری معیشت لڑکھڑا جاتی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’اگر ان کو ووٹ کا حق نہ دے سکے تو یہ بہت بڑی ناکامی ہوگی۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ڈاکٹر محمد اشفاق کو ایف بی آر کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔
وفاقی وزیر کے مطابق پاکستان میں نئی 37 ادویات کی تیاری کے بعد ان کی قیمت مقرر کی گئی ہے جبکہ 12 ادویات کی قیمتوں میں رد وبدل کیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے پر جب ادویات کا خام مال مہنگا ہوتا ہے تو وہ بلیک میں چلی جاتی ہیں۔
’اگر 400 کی دوائی بلیک میں 1500 میں ملے تو اس کی قیمت کو پانچ ساڑھے پانچ سو میں ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔‘
وفاقی وزیر کے بقول پی آئی اے نے 1500 افراد کو کابل سے نکالنے میں مدد دی۔ ’وہاں سے مزید افراد کو نکالنے کی سہولت بھی فراہم کر رہے ہیں۔‘

شیئر: