پینٹاگون کا مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل کرنے کا اعلان
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ ’ہم یقینی طور پر رواں ماہ کے اختتام پر نظریں لگائے ہوئے ہیں۔‘ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر جو بائیڈن نے پینٹاگون کے افغانستان سے 31 اگست تک انخلا مکمل کرنے کے منصوبے پر کاربند رہنے کی سفارش سے اتفاق کیا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’افغانستان سے انخلا مقررہ وقت تک مکمل کرلیا جائے گا اور صدر نے پینٹاگون سے اس معاملے پر اتفاق کیا ہے۔‘
عہدیدار نے بتایا کہ ’امریکہ نے طالبان کو آگاہ کیا ہے کہ مقررہ وقت پر انخلا مکمل کرنے کے لیے جنگجو گروپ کا تعاون اہمیت رکھتا ہے۔‘
قبل ازیں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا کہ ’ڈیڈ لائن سے قبل تمام امریکیوں کو افغانستان سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ ’افغانستان سے انخلا کے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور رواں ماہ کے اختتام تک تمام امریکی افواج کو نکال لیا جائے گا۔‘
جان کربی کا کہنا تھا کہ ’ہم یقینی طور پر رواں ماہ کے اختتام پر نظریں لگائے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پینٹاگون کو افغانستان سے نکالے گئے افراد کو رکھنے کے لیے اضافی بیسز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
اپنی فوجیں افغانستان نہیں بھیجیں گے:روسی صدر
دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ‘ان کا ملک افغانستان میں فوج بھیج کر اس تنازعے میں حصہ نہیں لے گا جہاں ماضی میں سوویت یونین نے مداخلت کی تھی اور ہم نے ناکامی سے سبق سیکھا ہے۔‘
روس کے صدر اپنی حکمران جماعت کے ارکان سے خطاب کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بتانے کی بھی ضرورت نہیں کہ ہم افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں اس بات کو تو ایک طرف ہی رکھ دیا جائے کہ ہم وہاں اپنی فوج بھیجیں گے۔‘
روس کے صدر نے کہا کہ ’سوویت یونین کا اس ملک میں اپنا تجربہ رہا۔ اور ہم نے اپنے تجربے سے ضروری سبق سیکھے ہیں۔‘