افغانستان میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائیں: جی سی سی
افغانستان میں تمام فریق ملک و قوم کے مفاد کو اوپر رکھیں( فوٹو ٹوئٹر)
خلیجی تعاون کونسل( جی سی سی) میں شامل ممالک نے افغانستان میں امن و استحکام کی بحالی پر زور دیا ہے۔
جی سی سی نے کہا کہ ’افغانستان کے تمام فریق جامع مصالحت اور سیاسی عمل کے ذریعے ملک و قوم کے مفاد کو اوپر رکھیں اور افغان عوام کی آرزوئیں پوری کرنے کے لیے کام کریں۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ’جی سی سی ممالک نے منگل کو ہنگامی اجلاس میں افغانستان کے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جان و مال کی سلامتی اور امن و استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔‘
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’انصاف، انسانی حقوق کا احترام اور قانون کی بالادستی قومی مصالحت اور ملک میں پائیدار امن کے قیام کی اہم بنیادیں ہیں۔‘
جی سی سی کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ اقوام متحدہ میں بحرینی مندوب ڈاکٹر یوسف عبدالکریم بوجیری نے پیش کیا ہے۔
اعلامیے میں تمام ممالک اور عالمی اداروں نیز امدادی فریقوں سے کہا گیا کہ وہ افغانستان کے شہریوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امداد فراہم کریں۔
علاوہ ازیں تمام موثر فریقوں سے کہا گیا کہ ’وہ کسی رکاوٹ کے بغیر امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنائیں۔‘
ڈاکٹر یوسف عبدالکریم بوجیری نے اس امر پر زور دیا کہ ’جی سی سی ممالک افغان عوام کے مصائب دور کرنے کے لیے پہلے بھی انسانیت نواز امداد فراہم کررہے تھے۔ اب بھی کررہے ہیں اور آئندہ بھی اس کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جی سی سی ممالک افغانستان میں امن و مصالحت کے عمل کی تائید و حمایت اس وقت سے کررہے ہیں جب اس کا آغاز فروری 2020 میں قطر کی کوششوں سے امن معاہدے پر دستخط کے ذریعے عمل میں آیا تھا۔‘