’سعودی عرب میں 2030 تک 13 لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر ہوں گے‘
’سعودی عرب میں 2030 تک 13 لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر ہوں گے‘
منگل 21 ستمبر 2021 20:14
وژن 2030 کے تحت سعودی عرب میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
ایک عالمی ریئل اسٹیٹ کنسلٹنٹ کے مطابق اگلے نو سال میں سعودی عرب میں 13 لاکھ سے زیادہ مکانات اور ایک لاکھ ہوٹل کے کمرے تعمیر کیے جائیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق فرم نے یہ پیش گوئی مملکت میں رہائش گاہیں رہن رکھے جانے کے اعدادوشمار میں دس گنا اضافے کے بعد کی ہے جو 2016 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 2021 کی پہلی ششماہی میں جاری ہوئیں۔
نائٹ فرینک نے اندازہ لگایا ہے کہ نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان کے تناظر میں تقریباً ایک ٹریلین ڈالر مالیت کا ریئل اسٹیٹ اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ اس پروگرام کا افتتاح 2016 میں ہوا تھا۔
کنسلٹنسی فرم کے مطابق منصوبے کے لیے کُل تین اعشاریہ دو ٹریلین ڈالر کا صرف تیسرا حصہ ہے۔
نائٹ فرینک میں مڈل ایست ریسرچ کے سربراہ فیصل درانی نے بتایا کہ ’ملکی سطح پر کاروباری مارکیٹ میں رہن کا کام واضح طور پر متاثر ہوا ہے تاہم ریاض میں دفاتر کی کرایے وبا سے پہلے کی سطح پر آگئے ہیں اور دفاتر کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ غیر معمولی شرح کے ساتھ صنعتی منڈیاں بھی پھیل رہی ہیں۔
رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں نئے غیر ملکی کاروبار کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں سب سے زیادہ لائسنس جاری کیے گئے۔
معیشت اور ریئل اسٹیٹ کو نئی شکل دینے سے متعلق حکومتی کوششوں کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
مملکت میں انفراسٹرکچر کے تعمیری منصوبوں میں آٹھ گیگا منصوبے اور نئے سوپر شہر شامل ہیں۔
اس میں پانچ سو ارب ڈالر کا نیوم اور 20 ارب ڈالر کا الدریعہ گیٹ کا منصوبہ شامل ہے۔
نائٹ فرینک کے ہرمن ڈی جونگ کا کہنا ہے کہ پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے اقدامات کی شکل میں نجی شعبہ کے ریئل اسٹیٹ ڈیویلپرز کے رجحان میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔
’یہ ایک اہم رجحان ہے جو وژن 2030 کے حصول میں مزید معاونت فراہم کرے گا۔‘