Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کم عمر پاکستانی بھائیوں کی سعودی قومی ترانے کی دھن پر پرفارمنس

گیارہ سالہ سریان زار اور 9 سالہ بھائی ایساک زار نے طبلے کی دھن پر سعودی قومی ترانہ گایا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر دو کم عمر پاکستانی بھائیوں نے مملکت کا ترانہ طبلے کی دھن پر گا کر سعودی رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
’زار برادرز‘ کے نام سے جانے والے طبلہ نواز بھائیوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں جن میں وہ گانوں کی دھنوں پر طبلہ بجا رہے ہیں۔
گیارہ سالہ طبلہ نواز ریان زار نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ حیران تھے جب میوزک انسٹرکٹر نے انہیں عربی میں ترانہ گانے کو کہا۔
’آدھی رات کا وقت تھا جب میں نے سعودی ترانے کے بول لکھے اور انہیں یاد کرنا شروع کر دیا۔ یاد کرنے میں ایک ہفتہ لگا تھا لیکن لہجہ اپنانے کے لیے زیادہ پریکٹس کی ضرورت تھی۔‘
سریان زار اور ان کے 9 سالہ بھائی ایساک زار کی ان کے والد نے حوصلہ افزائی کی تھی کہ وہ سعودی قومی ترانہ گانا سیکھیں اور طبلے پر بجانے کی بھی پریکٹس کریں۔
ریان نے بتایا کہ دونوں بھائیوں کو طبلے کی دھن پر ترانے کے بول مکمل درستگی کے ساتھ ادا کرنے میں دو مہینے کا عرصہ لگا تھا۔
’جب دونوں چیزوں میں ہم آہنگی پیدا ہو گئی تو ہمیں ایسا محسوس ہوا جیسے سعودی کلچر ہمارے اندر سرایت کر گیا ہے۔‘
طبلہ نواز بھائیوں کے والد ڈاکٹر شہرزاد زار کا کہنا تھا کہ ان کے بچوں کی میوزک پرفارمنس پاکستان کے لوگوں کی جانب سے سعودی عرب کو تحفہ ہے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ یہ میوزک پرفارمنس سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے نام وقف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹر شہرزاد کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں سعودی عرب کا خاص مقام ہے، اسی لیے ان کی خواہش تھی کہ سعودی قومی ترانے پر ان کے بچے پرفارم کریں۔
ڈاکٹر شہرزاد ’عمران خان لیڈر شپ انسٹی ٹیوٹ آف فاؤنڈ فادرز آف دا ورلڈ‘ نامی تھنک ٹینک کے بانی ہیں جس کے تحت ترانے کی میوزک ویڈیو کا پراجکٹ مکمل کیا گیا ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ اس تھنک ٹینک کے تحت ان کی ٹیم جس میں طبلہ نواز بیٹے بھی شامل ہیں، مختلف ممالک کے قومی ترانوں پر پرفامنس دیں گے، جس کا مقصد ان ممالک کے بانی رہنماؤں کی لیڈرشپ خصوصیات کو اجاگر کرنا ہے۔
ڈاکٹر شہرزاد نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ کے تحت ایک کتاب شائع کی گئی ہے جو مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی تاریخی شخصیات کی زندگیوں پر مبنی ہے۔
سعودی عرب کے قومی ترانے کی گائیکی کے لیے انہوں نے رستم فتح علی خان کی خدمات حاصل کی تھیں جو مشہور پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ 
ڈاکٹر شہرزاد اور ان کے بیٹوں نے موسیقی کی ٹریننگ بھی رستم فتح علی خان سے ہی حاصل کی ہے۔
رستم فتح علی خان نے عرب نیوز کو بتایا کہ قومی ترانے کو طبلے کی دھن پر بجانے کی تجویز انہوں نے دی تھی۔ 
انہوں نے بتایا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سعودی ترانہ جنوبی ایشیا کی ثقافتی طرز پر گایا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ یہ پراجکٹ پاکستانی عوام کی سعودی رہنماؤں کے لیے محبت کی عکاسی کرتا ہے۔
’سعودی قومی دن کے موقع پر یہ پاکستان کے لوگوں کی جانب سے خوبصورت تحفہ ہے، جس سے ہمارے لوگوں کا سعودی عرب کے لیے پیار ظاہر ہوتا ہے۔‘

شیئر: