بنگلہ دیش: 70 برس کی طویل جدائی کے بعد ماں اور بیٹے کی ملاقات
عبدالقدوس کو اپنی عمر کے ابتدائی 10 برسوں کے بارے میں اپنے، والدین اور گاؤں کے نام کے علاوہ کچھ بھی یاد نہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سوشل میڈیا کی مدد سے بنگلہ دیش کے ایک 82 سالہ شخص کی اپنی 100 سالہ ماں سے تقریباً 70 برس بعد ملاقات ہوئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عبدالقدوس منسی نامی اس شخص کو 10 برس کی عمر میں اپنے چچا کے ساتھ رہنے بھیج دیا گیا تھا لیکن وہاں سے بھاگ جانے کے بعد ان کا اپنے خاندان سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
اس وقت عبدالقدوس کی پرورش کی ذمہ داری ان کی دو بہنوں نے لے لی تھی۔
مشرقی سرحد پر واقع ضلع براہمنبریا سے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے 1939 میں پیدا ہونے والے عبدالقدوس نے کہا کہ ’یہ میری زندگی میں سب سے زیادہ خوشی کا دن ہے۔‘
اپریل میں ایک تاجر نے عبدالقدوس کی ایک ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کی تھی جس میں وہ اپنے خاندان کی تلاش میں مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ عبدالقدوس کو اپنی عمر کے ابتدائی 10 برسوں کے بارے میں اپنے، والدین اور گاؤں کے نام کے علاوہ کچھ بھی یاد نہیں۔
اب عبدالقدوس خود تین جوان بیٹوں اور پانچ بیٹیوں کے والد ہیں۔ انہوں نے اپنے خاندان سے ملنے اور عشروں پر محیط جدائی کو ختم کرنے کے لیے مغربی شہر راج شاہی سے لگ بھگ 350 کلومیٹر سفر طے کیا۔
گذشتہ ہفتے کے آخر میں عبدالقدوس کی اپنی والدہ سے ملاقات ہوئی۔ والدہ اور بہن نے قدوس کو ہاتھ پر موجود نشان سے پہچانا۔
انہوں نے بتایا کہ ’میری ماں بہت ضعیف ہیں، وہ ٹھیک طرح سے بول نہیں پاتیں۔ وہ مجھے دیکھنے اور اپنی آغوش میں لینے کے بعد دیر تک روتی رہیں۔ میں نے انہیں کہا کہ آپ کا بیٹا اب واپس آگیا ہے، اب آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
عبدالقدوس کے بھتیجے شفیق الحسن نے اے ایف کو بتایا کہ ’وہ دونوں ایک دوسرے کے ہاتھ تھام کر دیر تک روتے رہے۔‘
’کئی عشروں کے بعد ہونے والی اس ملاقات کے مناظر دیکھنے کے لیے جمع ہونے والے گاؤں کے لوگوں کی آنکھوں سے بھی آنسو چھلک رہے تھے۔‘