Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیا میں بچوں کے قاتل ’خونخوار ویمپائر‘ کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت

میسٹین ملیمو وانجالا کو 14 جولائی کو دو بچوں کی گمشدگی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ (فوٹو: فیس ٹو فیس افریقہ)
کینیا کے حکام کا کہنا ہے کہ دیہاتیوں کے ایک ہجوم نے ایک شخص کو 'خونخوار ویمپائر' اور بچوں کا قاتل سمجھتے ہوئے ہلاک کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعہ کو ہلاک ہونے والا شخص سیریل کلر تھا جس نے خود اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا اور وہ کچھ دن قبل پولیس کی حراست سے فرار ہوا تھا۔
ڈائریکٹوریٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کے مطابق میسٹین ملیمو وانجالا کو 14 جولائی کو دو بچوں کی گمشدگی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
لیکن ایک دل دہلا دینے والے اعتراف میں انہوں نے پانچ سال کے عرصے میں کم از کم 10 دیگر افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ ’بعض اوقات ان کو مارنے سے پہلے ان کی رگوں سے خون چوس لیتا تھا۔‘
20 سالہ نوجوان کو بدھ کو نیروبی میں 12 اور 13 سال کے بچوں کے قتل کے معاملے میں عدالت میں پیش ہونا تھا، لیکن جب پولیس افسران نے صبح دیکھا تو وہ غائب تھا۔
لیکن جمعہ کو ہجوم نے اسے اس وقت پکڑ لیا جب سکول جانے والے بچوں نے بنگوما میں اس کے گھر میں اس کی شناخت کر لی۔
بنگوما اس پولیس سٹیشن سے چار سو کلومیٹر دور ہے جہاں سے میسٹین ملیمو وانجالا فرار ہوا تھا۔
علاقے کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا ہے کہ 'وہ اس علاقے سے آیا اور اسی لیے بچوں نے اسے دیکھا اور جان گئے کہ یہ وہ ہی ہے اور اسی وقت یہ بات پھیل گئی اور مقامی لوگوں نے اس کا تعاقب شروع کر دیا۔‘
'آخر میں وہ بھاگ کر ایک پڑوسی کے گھر میں گھس گیا لیکن اسے باہر دھکیل دیا گیا اور ہجوم نے اس مار دیا۔‘

شیئر: