کوئٹہ میں پولیس کے ٹرک کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بھی اکثریت پولیس اہلکاروں کی ہے جو ہوشاب میں ہلاک ہونے والے بچوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے ہونے والے احتجاج کی حفاظت پر تعینات تھے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق دھماکہ سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے دروازے کے قریب ہوا جہاں پولیس کے ایک ٹرک کو موٹر سائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں
-
بلوچستان کے علاقے حب میں کار بم دھماکے میں صحافی ہلاکNode ID: 607981
-
تربت :دھماکے سے دو بچوں کی موت، لواحقین کا میتوں کے ساتھ دھرناNode ID: 608161
-
تربت میں بچوں کی ہلاکت پر عدالت کا افسران کی معطلی کا حکمNode ID: 610276
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو سول ہسپتال پہنچایا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’آئی جی پولیس بلوچستان سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو تمام وسائل اور معاونت فراہم کرے گی۔‘
سریاب روڑ کوئٹہ دھماکے کی مذمت
آئی جی پولیس بلوچستان سے دھماکے کی رپورٹ طلب
دھماکے میں شہید پولیس اہلکار کے لواحقین سے اظہار ہمدردی؛ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا
دہشت گردوں کو بلوچستان کا امن تباہ نہیں کر دینگے۔
وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو تمام وسائل اور معاونت فراہم کرے گی۔— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) October 18, 2021